ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ہریانہ اور کشمیر کے عوام نے ووٹ سے کیا فیصلہ سنایا؛ آج بھاجپا کے کریاکرم کا رسمی اعلان ہو گا

Haryana State Assembly Election, Jammu and Kashmir State Assembly Election, Election Commission of India, Vote counting exercise, City42
کیپشن: بھارت کی دو ریاستوں إقبوضہ جموں کشمیر اور ہریانہ مین ریاستی اسمبلی کے الیکشن مین ڈولے گئے ووٹوں کی گنتی آج صبح 8 بجے شروع ہو گئ یاور شام تک نتیجہ سنا دیا جائے گا۔ ( فائل فوٹو)
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی42: بھارت کی ریاست ہریانہ اور مقبوضہ جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات  میں ڈالے گئے ووٹوں کی گنتی اور نتیجے کا اعلان آج 8 اکتوبر کو کیا جائے گا۔  ان دونوں ریاستوں میں ایگزٹ پولز نے کانگرس  اور انڈیا الائنس کی کامیابی اور حکومت بنانے کی پیشین گوئی کی ہے تاہم حتمی نتیجہ آج شام سامنے آ رہا ہے۔

مقبوضہ جموں و کشمیر اسمبلی کی 90 نشستوں کے لیے ووٹنگ تین مرحلوں میں 18 ستمبر، 25 ستمبر اور یکم اکتوبر کو ہوئی جبکہ ہریانہ اسمبلی کی تمام 90 نشستوں کے لیے پولنگ 5 اکتوبر کو ہوئی۔

جہاں ہریانہ کے 22 اضلاع میں 90 اسمبلی حلقوں میں 93 گنتی مراکز قائم کیے گئے ہیں، وہیں جموں و کشمیر میں ووٹوں کی گنتی کے لیے جموں و کشمیر کے تمام 20 گنتی مراکز اور ضلع ہیڈکوارٹروں پر سخت حفاظتی انتظامات کیے گئے ہیں۔ جموں و کشمیر اور ہریانہ میں انتخابی نتائج آنے سے پہلے ایگزٹ پول نے ہریانہ میں کانگریس کی واپسی اور مرکز کے زیر انتظام علاقے  مقبوضہ جموں و کشمیر میں ایک ہنگ ہاؤس کی پیش گوئی کی ہے۔

ہریانہ کے ریاستی الیکشن کے نتیجہ کی اہمیت

اس سال کے وسط میں ہونے والے لوک سبھا انتخابات کے بعد ہریانہ میں انتخابات بی جے پی اور کانگریس کے درمیان پہلا بڑا براہ راست مقابلہ ہے، اور یہاں کے نتائج کو جیتنے والے دوسرے ریاستوں میں اپنے حق میں بیانیہ بنانے کے لیے استعمال کریں گے جہاں اگلے چند دنوں میں انتخابات ہونے والے ہیں۔ 

لوک سبھا الیکشن میں بھارتیہ جنتا پارٹی الیکشن میں  سادہ اکثریت حاصل نہ ہونے کے باوجود کانگرس سے آگے ہونے کے سبب حکومت تو بنانے میں کامیاب ہو گئی لیکن اس کی "مقبولیت" کا بھرم کھل گیا۔ اب اسے ریاستوں میں ہزیمت اور اقتدار کھونے کے مرحلہ کا سامنا ہے۔

انتخابات 2024 | ٹاپ اپ ڈیٹس
ہریانہ پولنگ  ٹرن آؤٹ:  الیکشن کمیشن کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق، ہریانہ میں 67.90 فیصد رائے دہندگان کے ساتھ سرسا ضلع کی ایلن آباد اسمبلی سیٹ پر سب سے زیادہ پولنگ ٹرن آؤٹ 80 فیصد سے زیادہ دیکھنے میں آیا۔  ووٹنگ کے اختتام پر کہا جا رہا تھا کہ غالبا! میوات جسے اب نوح کہا جاتا ہے اس ضلع مین سب سے زیادہ ووٹ پڑے ہیں۔   2019 کے اسمبلی انتخابات میں ریاست میں 68.31 فیصد ٹرن آؤٹ ریکارڈ کیا گیا تھا جب کہ 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں 10 سیٹوں کے لیے یہ ٹرن آؤٹ 64.8  فیصدتھا۔


ہریانہ میں کلیدی امیدوار: ہریانہ میں کل 1,031 امیدوار میدان میں تھے، جن میں سے 101 خواتین تھیں۔ ہریانہ اسمبلی انتخابات 2024 میں حصہ لینے والوں میں نمایاں تھے:  بی جے پی لیڈر اور وزیر اعلیٰ نایاب سنگھ سینی (لڈو سیٹ)، لیڈر آف اپوزیشن بھوپندر سنگھ ہڈا (گڑھی سمپلا-کلوئی سیٹ)، کانگریس کی نئی سیاستدان  ونیش پھوگٹ (جولانہ)، آئی این ایل ڈی کے ابھے سنگھ چوٹالہ (ایلن آباد)۔  جے جے پی کے دشینت چوٹالہ (اوچنا کلاں سیٹ)، بی جے پی کے انل وج (امبالہ کینٹ سیٹ) اور او پی دھنکر (بدللی سیٹ)، اور اے اے پی کے انوراگ ڈھانڈا (کلیات)۔ آزاد امیدواروں میں بھارت کی امیر ترین خاتون، او پی جندال گروپ کی چیئرمین ایمریٹس ساوتری جندال (حصار کی نشست)، رنجیت چوٹالہ (رانیہ نشست) اور چترا سرورا (امبالہ کینٹ کی نشست) شامل ہیں۔