سٹی42: بھارت میں بائیں بازو کے کارکنوں کی بغاوت کو کچلنے کے لئے ان کا اندھا دھند قتل عام عروج پر ہے، بھارت کی صرف ایک ریاست میں 194 نکسل باڑی سیاسی کارکنوں کو ہلاک کیا جا چکا ہے جبکہ 801 کو گرفتار کیا گیا اور 742 نے جان بچانے کے لئے خود گرفتاری دے دی۔ یہ انکشافات بھارت کے وزیر داخلہ امیت شاہ نے دہلی میں چھتیس گڑھ کی پریشان کن صورتحال پر ایک جائزہ اجلاس کے دوران کیا۔ اس جائزہ اجلاس میں "بائیں بازو کی انتہا پسندی" کی گرفت میں آئی ہوئی تمام بھارتی ریاستوں کے وزیر اعلیٰ شریک تھے۔
اس اجلاس کی انڈین میڈیا میں شائع ہونے والی روداد کے مطابق سینکڑوں کو مارنے کے اعداد و شمار فخر کے ساتھ پیش کرنے کے ساتھ امیت شاہ نے نکسل باڑی سیاسی کارکنوں سے یہ اپیل بھی کی کہ وہ "ہتھیار ڈال دیں اور مین سٹریم میں شامل ہو جائیں۔
ہندوتوا پرست وزیر اعظم نریدر مودی کا دستِ راست سمجھے جانے والے امت شاہ نے پیر کو ہونے والے اجلاس میں بتایا کہ جنوری سے اب تک چھتیس گڑھ میں 194 نکسلیوں کو مار دیا گیا، 801 کو گرفتار کیا گیا اور 742 نے خود کو پولیس کے حوالے کر دیا۔ امیت شاہ نے دیگر ریاستوں کے ساتھ کشمیر میں بھی اپنے صفایا مشن کے اعداد و شمار اس اجلاس مین ڈسکس کئے۔