ہریانے میں مودی راج کا دھڑن تختہ ہونے پر یو پی کے کسان کیوں خوش ہیں

7 Oct, 2024 | 06:48 PM

سٹی42:  دو ریاستوں کے الیکشن میں نریدنر مودی کی بھارتیہ جنتا پارٹی کے اوندھے منہ گرنے پر بھارت کے کسان بے تحاشا خوش ہو رہے ہیں۔ لکھنؤ میں جہاں اب تک بھاجپا کی ہندوتوا پرست ریاستی حکومت برقرار ہے، کسانوں کی کانفرنس ہوئی تو کسان رہنماؤں نے ہریانہ میں مودی راج کا دھڑن تختہ ہونے پر خوشی کا اظہار کیا۔

کسانوں کو نریندر مودی کی کمپنیوں کو فائدہ پہنچانے اور غریب کسانوں کو نقصان پہنچانے والی پالیسیوں سے سخت اختلاف تھا، کسانوں نے جب اپنے مفادات کے تحفظ کیلئے پر امن تحریک چلائی تو نریندر مودی کی حکومت نے طاقت کے زعم مین کسانوں کے ساتھ برا سلوک کیا اور ان کی توہین و تضحیک کرنے میں کوئی کسر نہ چھوڑی۔  کبھی انہیں آتنک وادی کہا اور کبھی معمولی لوگ قرار دیا۔ اب کسان خاص طور سے ہریانہ میں  نریدر مودی کی ریاستی حکومت کا  الیکشن میں عوام کے ہاتھوں دھڑن تختہ ہونے پر خوش ہیں۔

لکھنؤ میں کسانوں اور مزدوروں  کی مہاپنچایت میں راکیش ٹکیت نے ہریانہ اسمبلی انتخابات کے بعد ایگزٹ پولز کی پیش گوئیوں پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کسان رہنما  راکیش ٹکیت  نے کہا- ’ہریانہ حکومت نمٹ گئی، ہار گئی!‘ انہوں نے ایم ایس پی اور کسانوں کے مسائل پر بھی بات کی۔

   اتر پردیش کی راجدھانی لکھنؤ میں کسانوں اور مزدوروں کی مہاپنچایت  میں بڑی تعداد میں کسان ایکو گارڈن پہنچے۔ اس مہاپنچایت کا مقصد کسانوں کے مطالبات کو  ملک بھر کے  کسانوں تک پہنچانا ہے کیونکہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت تو کسانوں اور مزدوروں کے کسی بھی مطالبہ پر کان نہیں دھرتی۔ 

اس کانفرنس کے دوران اتر پردیش کے کسانوں کے معرف کسان لیڈر راکیش ٹکیت نے ہریانہ اسمبلی انتخابات کے بعد جاری ایگزٹ پول کے حوالہ سے بی جے پی کو نشانہ بنایا۔
راکیش ٹکیت نے کہا کہ ایگزٹ پول کے مطابق ہریانہ میں موجودہ حکومت نمٹ گئی ہے اور اسے شکست کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ اب ریاست میں کانگریس کی حکومت بنتی ہوئی نظر آ رہی ہے، جب کہ بی جے پی کی حالت خراب ہے اور وہ اکثریت سے دور دکھائی دے رہی ہے۔
ٹکیت نے مزید کہا کہ اس وقت کسانوں کی فصلوں کو نقصان پہنچایا جا رہا ہے اور ان کی زمینوں پر خطرات منڈلا رہے ہیں۔سرکل ریٹ میں اضافہ نہیں ہو رہا اور حکومت کی جانب سے جو ادائیگیاں کرنے کا دعویٰ کیا جاتا ہے، وہ زمینی حقیقت میں درست ثابت نہیں ہوتی ہیں۔ لکھنؤ میں یہ کہا جا رہا ہے کہ ادائیگیاں مکمل ہو چکی ہیں لیکن حقیقت میں ایسا کچھ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس مہاپنچایت کے ذریعے کسان اپنی بات حکومت تک پہنچائیں گے اور کسانوں کے مسائل پر گفتگو ناگزیر ہے۔
انہوں نے ایم ایس پی کے مسئلے پر بھی حکومت کو چیلنج کیا اور مشورہ دیا کہ ریاستی حکومت کو اس موضوع پر حکومت ہند کو خط لکھنا چاہیے تاکہ کسانوں کے حقوق کا تحفظ کیا جا سکے۔ ٹکیت نے اعلان کیا کہ وہ جلد ہی چیف سیکرٹری اور دیگر اعلیٰ عہدے داروں سے ملاقات کریں گے تاکہ کسانوں کے مطالبات پر گفتگو کی جا سکے۔

مزیدخبریں