ویب ڈیسک: سندھ کے شہر خیرپور کے قریب ایک ماہ قبل جاں بحق ہونے والے 13 افراد کی موت کی وجہ سامنے آگئی، شادی کرانے سے انکار پر لڑکے اور لڑکی نے پورا گھر اجاڑ دیا، تمام افراد کو زہر دے کر مارا گیا۔
تفصیلات کے مطابق میڈیکل بورڈ کی رپورٹ میں جاں بحق افراد کو زہر دینے کا انکشاف سامنے آگیا، پولیس نے زہر دینے میں ملوث شائستہ اور امیر بخش کو مقدمہ درج کرکے گرفتار کرلیا،خیرپور کی تحصیل پیر جو گوٹھ کے گاؤں حیبت بروہی میں ایک ماہ قبل جاں بحق ہونے والے 13 افراد کی ہلاکتوں میں اہم پیش رفت ہوئی ہے، ایک ماہ قبل کھانا کھانے کے بعد ان افراد کی حالت خراب ہو گئی جن کو فوری طور پر سول ہسپتال خیرپور منتقل کیا گیا جہاں پر ایک ہی خاندان کے 13 افراد دم توڑ گئے، جاں بحق ہونے والوں میں 6 بچیاں بھی شامل تھیں۔
کمشنر سکھر، ڈپٹی کمشنر خیرپور اور پولیس نے میڈیکل بورڈ تشکیل دیا کہ ہلاکتیں کس وجہ سے ہوئی، 10 روز قبل سول ہسپتال انتظامیہ اور میڈیکل بورڈ کی رپورٹ میں انکشاف ہوا کہ جاں بحق ہونے والے افراد کو زہر دیا گیا جس کی وجہ سے اموات واقع ہوئی۔
جس کے بعد پولیس نے مزید انکوائری شروع کر دی جس کی نگرانی ایس ایس پی خیرپور ڈاکٹر سمیع اللہ سومرو خود کر رہے ہیں، زہر دینے میں ملوث ایک عورت شائستہ اور امیر بخش کو گرفتار کر لیا ، دونوں کے خلاف تھانہ برادری جتوئی میں پولیس اہلکار خیر گوندل کی مدعیت میں مقدمہ درج کر لیا گیا۔
دونوں گرفتار ملزمان نے اعتراف کیا ہے کہ شادی سے انکار پر ہم نے آٹے میں زہر ملایا، اس حوالے سے پولیس کا مزید کہنا تھا اس معاملے کے مزید انکوائری کر رہے ہیں جو کوئی بھی اس میں ملوث ہو گا اس کو گرفتار کر لیا جائے گا۔
یاد رہے کی جاں بحق ہونے والی پوری فیملی کا تعلق گل بیک بروہی سے تھا، جاں بحق ہونے والوں میں گل بیک اس کی بیوی، گل بیک کے 3 بیٹے، 5 بیٹاں ایک بھائی، اس کا داماد اور ایک رشتہ دار شامل ہیں۔
پولیس کے مطابق تمام افراد آپس میں کزن تھے، گل بیک کی فیملی نے رشتے سے انکار کیا، شائستہ کا رشتہ دینے کے انکار پر شائستہ اور امیر بخش دونوں نے زہر دیا اور یہ واقعہ پیش آیا، زہر باہر سے امیر بخش لے کر آیا، اس واقعے میں امیر بخش کا باپ بھی جاں بحق ہو گیا، شائستہ گل بیگ کی بڑی بیٹی تھی اور اپنے والدین کو دونوں نے مل کر زہر دیا جس سے سارا گھر اجڑ گیا۔