(ویب ڈیسک) تحریک انصاف کے سربراہ اور سابق وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ 4 لوگوں نے مجھے مروانے کا فیصلہ کیا۔کال دوں گا ، میانوالی والوں کو نکلنا ہوگا،ہمارا مقابلہ مافیا کے ساتھ ہے۔خوف کی زنجیر گرتی نہیں توڑی جاتی ہے۔آزادی ملتی نہیں چھینی جاتی ہے۔
تفصیلات کےمطابق چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے میانوالی جلسے میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شہبازشریف کواب سائفر یاد آگیا ۔شہبازشریف اب سائفر تحقیقات کی بات کررہے ہیں۔میں نے سپریم کورٹ کو سائفر اس لیے بھیجا کہ تحقیقات ہوں۔شہبازشریف سائفر سازش کا حصہ تھے،سازش کے تحت عمران خان کی حکومت جاتی تو کس کو آنا تھا،شہبازشریف کو ہی سازش کے تحت حکومت میں آنا تھا۔ہمارے دور میں بجلی ،گیس اور پیٹرول کی قیمتیں زیادہ نہیں تھیں, آج لوگ حیران ہیں ،فیس دیں یا بھوک ختم کریں۔مارے اوپر مسلط کیے گئے لوگ اپنے خلاف کیسز ختم کروارہے ہیں۔
عمران خان نے اہم انکشاف کرتے کہا کہ مجھے 4 لوگوں نے قتل کروانے کا منصوبہ بنایا، مجھ پر توہین مذہب کا الزام سوچے سمجھے منصوبے کے تحت لگایا گیا۔کہ اگر مجھے کچھ ہوا تو کہا جائے گا کہ عمران خان کو کسی مذہبی جنونی نے قتل کیا۔ میں نے ایک ٹیپ ریکارڈ کروا کے رکھی ہے، اگر مجھے کچھ ہوا تو قوم 4 لوگوں کو کبھی معاف نہیں کرے گی۔
مجھے کچھ ہوا تو ٹیپ ریلیز کی جائے گی جس میں چار لوگوں کے نام پورے ملک کے سامنے آئیں گے۔ عمران خان نے لانگ مارچ کے حوالے سے کہا کہ حکومت بہت تیاری کر رہی ہے لیکن جو کپتان نے پلان کیا ہے اس کے بعد ان کے سارے پلان فیل ہو جائیں گے، الیکشن ہر صورت میں کروانے پڑیں گے۔
عمران خان نے کہا کہ آج کل آڈیوز بھی بہت لیک ہو رہی ہیں، ن لیگ نے جعلی ویڈیوز بنائی ہوئی ہیں جس کی ماہر مریم نواز ہیں۔میرے خلاف پلاننگ کرنے والے ناکام ہو جائیں گے۔
نواز شریف کا ایسا استقبال ہوگا کہ وہ اور اس کے ہینڈلر ساری زندگی یاد رکھیں گے۔میں حقیقی آزادی کے لیے جان کی قربانی دینے کو تیار ہوں،جیل بھرو تحریک شروع کرنے لگا ہوں۔