(مانیٹرنگ ڈیسک) امریکی وزارت خزانہ نے ایران کے خلاف نئی پابندیوں کا اعلان کردیا۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق امریکی وزارت خزانہ کی جانب سے ایرانی وزیر داخلہ اور وزیر مواصلات پر پابندی لگائی گئی۔ امریکی وزارت خزانہ کی جانب سے عائد پابندیوں میں دیگر ایرانی شخصیات بھی شامل ہیں، پابندیاں ایرانی مظاہرین کے خلاف کریک ڈاؤن پر لگائی گئی ہیں۔
امریکی وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ پابندیوں میں شامل افراد کے امریکا میں موجود اثاثے ضبط ہوں گے، پابندیوں میں شامل افراد امریکی کمپنیوں سے کاروبار نہیں کرسکیں گے۔
انسانی حقوق گروپ کا کہنا ہے کہ ایران میں مظاہرین کے خلاف کریک ڈاؤن میں اب تک 133 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
واضح رہے کہ کردستان سے تعلق رکھنے والی 22 سالہ مہسا امینی کو تہران میں اخلاقی پولیس نے 13 ستمبر کو ٹھیک سے اسکارف نہ پہننے پر گرفتار کیا تھا جو دوران حراست دم توڑ گئی تھیں۔