ویب ڈیسک: امریکی سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کی اعلی ترین عہدیدار کا دورہ پاکستان انتہائی اہم، پاکستان کے دورہ کے دوران ممکنہ طور پر امید ہے کہ وہ تعاون کی نئے شراکت داری کی شرائط کی پیشکش کریں گی۔
ذرائع کے مطابق امریکی سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کی اعلی ترین عہدیدار کا دورہ خطے اور افغانستان کی موجودہ صورت حال کے پیش نظرانتہائی اہم ہے۔ اسلام آباد اور واشنگٹن کے تعلقات انتہائی نازک موڑ پر کھڑے ہیں۔ پاکستان متعدد بار افغانستان کی مدد کرنے اور اسے تسلیم کئے جانے کا مطالبہ کرچکا ہے۔ وینڈی شرمین سے قبل سی آئی اے کے سربراہ ولیم جے برنز بھی اسلام آباد آچکے ہیں۔
پاکستان کے دورہ کے دوران ممکنہ طور پر امید ہے کہ وہ تعاون کی نئے شراکت داری کی شرائط کی پیشکش کریں گی۔ یادرہے امریکہ کی نائب وزیر خارجہ نے اپنے دورہ اسلام آباد سے قبل پاکستان سے تمام عسکریت پسند گروہوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا تھا۔ یکم اکتوبر کو صحافیوں سے بات کرتے ہوئے وینڈی شرمین کا کہنا تھا کہ ہم پاکستان کے ساتھ انسداد دہشت گردی کے حوالے سے مضبوط شراکت چاہتے ہیں اور ہم امید رکھتے ہیں کہ پاکستان بغیر کسی فرق کے تمام عسکریت پسند اور دہشت گرد گروہوں کے خلاف کارروائی کرے گا۔
ممکنہ طور پر امریکا پاکستان سے رابطے بحال رکھتے ہوئے افغانستان میں اپنا کردار جاری رکھنا چاہے گا جبکہ فضائی حدود اور اڈوں کے حصول کے معاملات بھی زیربحث آئیں گے۔ یادرہے امریکی نائب وزیر خارجہ وینڈی شرمین اسلام آباد آمد سے قبل نئی دہلی میں بھارتی حکام کے ساتھ دو طرفہ ملاقاتیں، سول سوسائٹی کی تقریبات اور انڈیا آئیڈیاز سمٹ میں شرکت کی۔
I had a very productive meeting with my dear partner @HarshvShringla on how the U.S. and India will work together to achieve the goals set out by @narendramodi & @POTUS—including ending the COVID-19 pandemic, tackling the climate crisis, and promoting Indo-Pacific security. pic.twitter.com/VuwVqPoFgp
— Wendy R. Sherman (@DeputySecState) October 6, 2021