غداری کا مقدمہ ریاست ہی درج کراسکتی ہے: ماہرین قانون

7 Oct, 2020 | 02:55 PM

Sughra Afzal

(ملک اشرف) سابق وزیراعظم میاں نواز شریف ، مریم نواز سمیت دیگر (ن) لیگی قیادت کیخلاف غداری کی سازش کے مقدمہ کو وکلاء رہنماوں نے سیاسی انتقام اور قانونی تقاضوں کے منافی قرار دیدیا۔

تھانہ شاہدرہ میں شہری کی جانب سے نواز شریف، مریم نواز سمیت دو سابق وزرائے اعظم اور وزیراعظم آزاد کشمیر سمیت دیگر لیگی قیادت کیخلاف غداری کی سازش کے مقدمے کے اندراج کیخلاف وکلاء رہنماؤں نے رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس مقدمے کے اندراج کیلئے قانونی تقاضے پورے نہیں کیے گئے۔ 

وائس چیئرمین پاکستان بار کونسل عابد ساقی کا کہنا ہے کہ ریاست کی طرف سے مختص بااختیار نمائندہ ہی غداری کا مقدمہ درج کرا سکتا ہے، اس اقدام سے انار کی پھیلے گی۔

چیئرمین ایگزیکٹو کمیٹی پاکستان بار کونسل اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ (ن) لیگ کی قیادت پر غداری کی سازش کے مقدمات سیاسی انتقام کا نتیجہ ہے، اس اقدام کی مذمت کرتے ہیں۔

نائب صدر سپریم کورٹ بارغلام مرتضی چودھری نے کہا کہ غداری کا جرم سنگین نوعیت کا ہے، ریاست کا نمائندہ ہی مقدمہ درج کرانے کا اختیار رکھتا ہے،عام شہری کی طرف سے غداری کے مقدمات درج کرانا نا انصافی ہے۔

صدر لاہور بار جی اے طارق سمیت دیگر وکلاء نے کہاکہ عام شہریوں کی جانب سے غداری کے مقدمات درج کرانے کی مذمت کرتے ہیں۔

وکلاء کا کہنا ہے کہ غداری کے جرم کی سزا موت ہے، اتنے سنگین جرم کی بغیر انکوائری سیاسی رہنماؤں کیخلاف فوراً ایف آئی آر درج کر لینا قانونی تقاضوں کے مطابق نہیں.

مزیدخبریں