پنجاب کابینہ نے 3 لاکھ ٹن چینی درآمد کرنے کی منظوری دیدی

7 Oct, 2020 | 09:47 AM

Sughra Afzal

مال روڈ(علی اکبر ) وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کا 36 واں اجلاس ہوا، جس میں پروفیشنلز کے لئے لوکل گورنمنٹس کی لائسنسنگ فیس ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

کابینہ اجلاس میں ایز آف ڈوئنگ بزنس کے تحت کاروبار میں آسانیاں پیدا کرنے کیلئے لائسنسنگ رجیم میں تبدیلیوں اور اس ضمن میں پنجاب لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2019میں ضروری ترامیم کی منظوری دی گئی، کابینہ نے3لاکھ ٹن چینی ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان کے ذریعے امپورٹ کرنے کی منظوری دے دی ہے اور محکمہ خوراک حکومت پنجاب کو درآمدی چینی خریدنے کیلئے ٹی سی پی کے ساتھ معاہدہ کرنے کی اجازت دینے کی منظوری دی گئی۔

 اجلاس میں شوگر فیکٹریز کنٹرول ایکٹ 1950ء میں ترمیم کا فیصلہ کیا گیا اور کابینہ نے شوگر فیکٹریز کنٹرول ایکٹ 1950 میں ترمیم کی منظوری دی گئی، ترمیم سے پنجاب حکومت کو کرشنگ سیزن شروع کرنے کیلئے زون وائز تاریخ کا تعین کرنے کا اختیار حاصل ہوگا۔

اجلاس میں گنے کی قیمت مقرر کرنے کیلئے وزارتی کمیٹی تشکیل دی گئی، کمیٹی 3 روز میں اپنی حتمی سفارشات پیش کرے گی۔ اجلاس میں پنجاب پرائیویٹائزیشن بورڈ ایکٹ 2010 کی شق 4 ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا اور کابینہ نے منظوری دے دی، جس کے تحت سرکاری اراضی کی نیلامی کے عمل کوڈویژن میں کمشنر سپروائز کریں گے۔ 

اجلاس میں عارضی کاشتکاری کی لیز سکیم میں پروپرائٹری رائٹس تفویض کرنے کے لئے پالیسی میں ترمیم کی منظوری دی گئی، عارضی کاشتکاری کی لیز سکیم کے تحت کسان 31دسمبر تک درخواستیں جمع کرا سکیں گے،کابینہ اجلاس میں سموگ کو آفت قرار دینے اورسموگ کو پنجاب کلامیٹز ایکٹ 1958ء میں شامل کرنے کی منظوری دی گئی۔

کابینہ کے اجلاس میں 16 مارچ 2016ء کو جنوبی پنجاب فاریسٹ کمپنی کو دی گئی اراضی کے حوالے سے جاری ہونے والے گزٹ نوٹیفکیشن کو ڈی نوٹیفائی کرنے اور جنوبی پنجاب فاریسٹ کمپنی کے اثاثوں کی منتقلی کی منظوری بھی دی گئی، کابینہ اجلاس میں نیاپاکستان ہاؤسنگ پروگرام کیلئے سرکاری اراضی کی فراہمی کے لئے پالیسیوں میں نرمی کی اصولی منظوری دی گئی جبکہ پنجاب ہاؤسنگ اینڈ ٹاؤن پلاننگ ایجنسی افورڈ ایبل ہاؤسنگ سکیم رولز 2020 کی بھی منظوری دی گئی۔

اجلاس میں مینجمنٹ اینڈ ٹرانسفر آف پراپرٹیز بذریعہ ڈویلپمنٹ اتھارٹیز ایکٹ 2014ء کے تحت ڈویلپمنٹ اتھارٹیزکیلئے جوائنٹ ونچررولز 2020ء کی منظوری دی گئی۔ اجلاس میں پنجاب سیف سٹی ا تھارٹی لاہور کے منیجنگ ڈائریکٹر اور چیف آپریٹنگ آفیسر کی تعیناتی کی منظوری دی گئی۔

اجلاس میں بغیر امتحانات طلبا کی پرموشن کیلئے پنجاب بورڈ آف ٹیکنیکل ایجوکیشن آرڈیننس 1962ء میں مجوزہ ترمیم اور پنجاب انوائرنمنٹل ٹربیونل لاہور کیلئے ممبر کی تعیناتی کی منظوری دی گئی۔

کابینہ نے مری، کوٹلی ستیاں اور چکوال میں 6 سرکاری گیسٹ وریسٹ ہاؤسز کو ٹرانسفر کرنے اور ایکٹ آف ڈیپارٹمنٹ آف ٹورسٹ سروسز پنجاب میں ترامیم کی منظوری دی۔اجلاس میں اٹک کے علاقے ڈھوک گمن بسال روڈ میں خود کش حملہ کے متاثرین کے خاندانوں کومالی امداد دینے کی منظوری دی گئی، ـاجلاس میں نیشنل فنانس کمیشن ایوارڈ پر عملدرآمد کی ششماہی مانیٹرنگ رپورٹ برائے جنوری تاجون 2018، جولائی 2018 تا دسمبر 2018 اور جنوری تا جون 2019ء پیش کی گئی جسے کابینہ نے منظور کیا۔

 آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی جانب سے گورنمنٹ آف پنجاب کے اکاؤنٹس برائے سال 2017ـ18، 2018ـ19 اور 2019ـ20 کی آڈٹ رپورٹس کی بھی منظوری دی گئی، پنجاب کابینہ کے اجلاس میں پنجاب کریکلم اینڈ ٹیکسٹ بک بورڈ لاہور کی سالانہ پرفارمنس رپورٹ برائے مالی سال2018ـ19 اورپنجاب دانش سکولز اینڈ سنٹرز آف ایکسیلینس اتھارٹی کی سالانہ پرفارمنس رپورٹ برائے 2019ـ20 کی منظوری دی گئی۔

کابینہ کے اجلاس میں انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ اتھارٹی پنجاب کا رول ایگزیکٹو ایجنسی کے طورپر بھی متعار ف کرانے کی منظوری دی گئی، اجلاس میں ٹوبہ ٹیک سنگھ میں سلطان فاؤنڈیشن کو دی گئی سرکاری اراضی کی لیز میں توسیع، پنجاب منرل ڈویلپمنٹ کارپوریشن کے منیجنگ ڈائریکٹر شہزاد رفیع کی ملازمت میں توسیع اورچیئرمین راوی ریور فرنٹ اربن ڈویلپمنٹ اتھارٹی راشد عزیز کی تقرری کے لئے ٹرمز اینڈ کنڈیشنزکی منظوری دی گئی، کابینہ کے اجلاس میں پنجاب حکومت کے دو سال مکمل ہونے پر صوبائی کابینہ کے منعقد ہونے والے خصوصی اجلاس اور صوبائی کابینہ کے 35 ویں اجلاس کے فیصلوں کی توثیق کی گئی۔

وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے ذخیرہ اندوزوں اور ناجائز منافع خوروں کے خلاف بلاامتیاز کریک ڈاؤن کا حکم دیتے ہوئے کہاکہ صوبائی  پرائس کنٹرول کمیٹی اورانتظامی افسر اشیائے ضروریہ مقرر کردہ نرخوں سے زائد فروخت کرنے والوں کے خلاف بلا تفریق کارروائی کریں۔ صوبے کے عوام کو نوٹیفائیڈ ریٹ پر اشیائے ضروریہ کی دستیابی یقینی بنائی جائے۔

انہوں نے کہاکہ مہنگے داموں اشیائے فروخت کرنیوالوں سے کوئی رعایت نہیں ہوگی، زبانی جمع خرچ سے کام نہیں چلے گا، عملی اقدامات کر کے عوام کو ریلیف دیا جائے۔ 

مزیدخبریں