دنیا کے امیر ترین شخص ایلون مسک کو ڈونلڈ ٹرمپ کی جیت  سے کیا حاصل ہوگا، سوال جنم لینے لگے 

7 Nov, 2024 | 05:43 PM

ویب ڈیسک : ڈونلڈ ٹرمپ امریکہ کا الیکشن  جیت چکے ہیں، دنیا کےامیر ترین شخص ایلون مسک بھی الیکشن کی رات فلوریڈا میں ٹرمپ کے مارآلاگو نامی ریزارٹ پر تھے اور انتخابی نتائج کا جائزہ لیتے رہے ۔

جب ٹرمپ کی جیت کے واضح امکانات نظر آنے شروع ہوئے تو ایلون مسک نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا ـ’ امریکہ کی عوام نے ڈونلڈ ٹرمپ کو آج رات ایک واضح مینڈیٹ دیا ہے ‘

ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی وننگ سپیچ  میں بھی کئی منٹ تک مسک کی تعریف کی اور  اور مسک کی کمپنی سپیس ایکس کے ایک راکٹ کی کامیاب لینڈنگ  کو سراہا ۔  اس سے قبل ڈونلڈ ٹرمپ کہہ چکے ہیں کہ وہ  مسک  ایلون کواپنی انتظامیہ میں کام کرنے کی دعوت دیں گے تاکہ وہ حکومت کے غیر ضروری خرچے کم کر سکے اور کام کو مؤثر بنانے میں کام کر سکیں۔

نامزد صدر ٹرمپ کے سب سے اہم حامی سمجھے جانے والے مسک نے ان کی انتخابی مہم کو 11 کروڑ 90 لاکھ کا فنڈ دیا ہے۔ مسک گذشتہ چند ہفتوں سے صدارتی انتخاب پر اثرانداز ہونے والی ریاستوں میں لوگوں کو ووٹ دینے کے لیے گھروں سے باہر نکالنے کی کوشش کر رہے تھے اور اس دوران انھوں نے ہر روز 10 لاکھ ڈالر بھی تقسیم کیے۔
الیکشن کے روز جہاں ٹیسلا کے ایک شیئر کی قیمت 250 ڈالر تھی وہاں ٹرمپ کی جیت کے بعد یہ قیمت 280 ڈالر سے بھی تجاوز کر گئی تھی۔اس معاملے پر انھیں قانونی مسائل کا سامنا بھی کرنا پڑا تاہم ریاست میں ایک جج سے انھیں ایسا کرنے کی اجازت مل گئی۔

مسک کے حوالے سے یہ اندازہ لگایا جا رہا ہے کہ ٹرمپ کے اس دور حکومت میں وہ اپنی خلائی کمپنی سپیس ایکس کے حوالے سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں، جس میں جاسوس سیٹلائیٹس بھی بنائی جا رہی ہیں اور امریکی خفیہ ایجنسیاں اس  میں اربو ں کی سرمایا کاری کرنے کو تیار ہیں 

دوسرا وہ ٹرمپ کے حمایتی کے طور پر وائٹ ہاوس میں ہوں گے تو حکومت کے ساتھ بہتر روابط بنا کر فائدے حاصل کرسکتے ہیں ۔

ایلون مسک کی الیکٹرک وہیکل بنانے والی کمپنی ٹیسلا کو بھی فائدہ ہوسکتا ہے ۔

ٹرمپ نے کارپوریشنز اور امیر افراد پر کم ٹیکسز لگانے کی بھی بات کی ہے ۔اور چین پر ٹیرف بڑھانے کی بات کی جس سے ایلون مسک کی کمپنی ٹیسلا کو فائدہ ہوگا کیونکہ ان کی الیکٹرک گاڑیوں کی ڈیمانڈ بڑھ جائے گی ۔

 مسک کا بھی  کہنا ہے کہ وہ ’حکومتی کارکردگی کے محکمے‘ کی ذمہ داری سنبھالنے کو تیار ہیں اور وہ ایسے تمام قواعد و ضوابط کو ختم کریں گے ’جو امریکہ کا گلا گھوٹتے ہیں۔‘

مزیدخبریں