پانچ نومبر کو امریکی یہودیوں کے ووٹ کس کو گئے، ایگزٹ پول نے حقائق سامنے رکھ دیئے

7 Nov, 2024 | 03:50 PM

Waseem Azmet

سٹی42:  امریکہ میں عام شہریوں کی سوچ کچھ بھی رہی ہو لیکن امریکہ میں سو میں سے  اناسی یہودیوں نے ووٹ خاتون ڈیموکریٹ کمیلا ہیرس کو دیئے۔ 

امریکہ کے سب سے بڑے ابتدائی ایگزٹ پول کے نتیجہ سے یہ بات سامنے آئی کہ  79 فیصد امریکی یہودیوں نےکمیلا  ہیرس کو ووٹ دیا۔
سروے کے نتائج کمپائل کرنے والوں نے بتایا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کو 24 سالوں میں GOP امیدوار کی حیثیت سب سے کم یہودیوں کے ووٹ ملے۔ یہودیوں کی ڈیموکریٹ امیدوار کمیلا ہیرس کو ووٹ کرنے والوں کی اکثریت ایسے ہیں جو سمجھتے ہیں کہ اسرائیل کے لیے ۰جو بائیڈن کی حکومت کے دوران) امریکی حمایت بہت مضبوط ہے۔

Caption  ڈیموکریٹک صدارتی امیدوار امریکی نائب صدر کملا ہیرس کے  یہودی  سپورٹر 20  اکتوبر 2024 کو یہودی ووٹرز  کے ووٹ حاصل کرنے کے لیے گھر گھر جا کر  کنویسنگ کرنے سے پہلے سکوٹ میں جمع ہیں۔ فوٹو بذریعہ گوگل

جے ٹی اے - ایگزٹ پولز کا پہلا اصول یہ ہے کہ ابتدائی ایگزٹ پولز کی تشریح کرنے میں محتاط رہیں، جو ہمیشہ درست نہیں ہوتے ہیں۔

دوسرا اصول یہ ہے کہ، کم از کم ابھی تک، وہ اس سوال کے بارے میں ہمارے پاس موجود بہترین معلومات کی نمائندگی کرتے ہیں جو تمام سیاسی قائل یہودیوں پر  محیط ہے: کتنے یہودیوں نے ڈونلڈ ٹرمپ کو ووٹ دیا؟ اور کملا حارث کو کتنے ووٹ پڑے؟

حالیہ دہائیوں میں، 20 فیصد سے 30 فیصد امریکی یہودیوں نے قومی انتخابات میں ریپبلکنز کی حمایت کی ہے۔ GOP نے 1980 میں یہودیوں کے سب سے زیادہ ووٹ لئے تھے  جب رونالڈ ریگن صدر کیلئے امیدوار تھے، ریگن نے یہودیوں کے تقریباً 40% ووٹ حاصل کیے، لیکن زیادہ عام تقسیم یہودیوں کو ریاستہائے متحدہ میں سب سے زیادہ قابل اعتماد ڈیموکریٹک ڈیموگرافکس میں شامل کر دیتی ہے۔

لیکن اس سال الیکشن سے پہلے یہ غلط فہمی عام تھی کہ شاید یہودی ٹرمپ کو ووٹ کرنے کو ترجیح دیں گے۔  اسرائیل کی وجہ سے کچھ یہودیوں کو  "بائیں طرف"سے اور دوسرے کو  "دائیں طرف "سے آئسولیٹ کیا جا رہا ،  محسوس کرنے کے ساتھ، کچھ   مبصرین نے قیاس کیا کہ ٹرمپ یہودی ووٹروں کے درمیان غیر معمولی طور پر مضبوط  پوزیشن حاصل  کر سکتے ہیں۔

5 نومبر الیکشن کے فوراً بعد ہونے والی یہ ابتدائی رائے شماری بتاتی ہے کہ ایسا نہیں ہے۔ نیشنل الیکشن پول، جو بڑی نیوز آرگنائزیشنز کے کنسورشیم کے لیے ایگزٹ پول تیار کرتا ہے، نے اپنے جمع کردہ پول اعداد و شمار میں یہ پایا کہ 79% یہودیوں نے اقرار کیا کہ انہوں نے ڈیموکریٹک کو ووٹ دیا، جبکہ 21% نے ریپبلکن کو ووٹ دیا۔

ایڈیسن ریسرچ، جو کہ نیشنل پول کرتی ہے، نے 10 ریاستوں میں ووٹرز کا سروے کیا: ایریزونا، فلوریڈا، جارجیا، مشی گن، نیواڈا، شمالی کیرولینا، اوہائیو، پنسلوانیا، ٹیکساس اور وسکونسن۔ (اس نے نیویارک یا کیلیفورنیا کے ووٹروں کا سروے نہیں کیا، جو یہودیوں کی سب سے بڑی آبادی کے گھر ہیں اور بڑے مارجن سے قابل اعتماد طریقے سے ڈیموکریٹک کو ووٹ دیتے ہیں۔)

Caption   ڈیموکریٹ صدر جو بائیڈن کی حکومت کے دوران امریکی یہودیوں کو  غزہ کی جنگ کے باعث تاریخ کی سب سے بڑی متعصب اور مخالفانہ کیمپینز کا سامنا کرنا پڑا۔ مسلمان عربوں کے ساتھ خود امریکی عیسائیوں اور لامذہب امریکیوں نے بہت بڑی تعداد میں اسرائیل کے خلاف احتجاج کے لئے پروٹیسٹ کئے اور عام امریکی یہودیوں کو بھی تعصب کا نشانہ بنایا، اس کے جواب میں امریکی یودیوں نے بھی بڑے اجتماع کئے۔گزشتہ سال  ایسے ہی ایک اجتماع میں  شرکت کے لئے ہزاروں افراد  نے 14 نومبر کو ملک بھر سے واشنگٹن ڈی سی کا سفر کیا۔

اس ادارہ نے فوری طور پر اس بارے میں تفصیلات جاری نہیں کیں کہ کتنے ووٹروں کا سروے کیا گیا تھا اور خبردار کیا گیا تھا کہ پولنگ جاری رہنے کے ساتھ ہی نتائج تبدیل ہو سکتے ہیں اور حقیقی ووٹوں کی تعداد کو ظاہر کرنے کے لیے نتائج کو ایڈجسٹ کیا گیا ہے، یہ ایک ایسا عمل ہے جسے ویٹنگ کہا جاتا ہے جو سروے کے طریقہ کار کا ایک معیاری جزو ہے۔

اگر  یہ پول آخر تک درست  رہا تو، نیشنل الیکشن پول کا نتیجہ 24 سالوں میں کسی ریپبلکن صدارتی امیدوار کے لیے یہودی ووٹوں کا سب سے کم تناسب ہوگا۔

لیکن یہ ایک بڑی بات ہے اگر: ایگزٹ پولز بدنام زمانہ طور پر ناقابل اعتبار ہیں، جن میں پولز کی مشہور مثالیں انتخابات کے حقیقی نتائج کی عکاسی کرنے میں ناکام رہتی ہیں۔

کچھ لوگوں نے طریقہ کار میں تبدیلی کی ہے کیونکہ انتخابات کے دن ذاتی طور پر ووٹ ڈالنے والے ووٹرز کا تناسب وقت کے ساتھ ساتھ گر گیا ہے۔ اور تمام انتخابات کی طرح، وہ بھی اپنے پولسٹرز کے متعصبانہ جھکاؤ کی عکاسی کر سکتے ہیں۔

فاکس نیوز، جو کہ دائیں طرف جھکاؤ رکھتا ہے لیکن قابل اعتماد پولنگ کے لیے شہرت رکھتا ہے،  اس نے الیکشن کے دن اپنا "ووٹر تجزیہ" کیا جس کے مطابق اس نے روایتی ایگزٹ پولنگ میں کچھ مسائل حل کر دیے۔ اس نے پایا کہ 67 فیصد یہودیوں نے ہیریس کو ووٹ دیا جبکہ ٹرمپ کو 31 فیصد نے ووٹ دیا۔ اس سروے میں اب بھی پایا گیا ہے کہ یہودیوں نے حارث کو کسی بھی دوسرے مذہب کے ارکان کے مقابلے میں زیادہ ووٹ دیا۔

فاکس نیوز پول اور نیشنل الیکشن پول دونوں نے ووٹروں سے اسرائیل کے بارے میں ان کی رائے پوچھی۔ فاکس نیوز کے سروے میں بتایا گیا ہے کہ ٹرمپ کے 56% ووٹرز سختی سے یا کسی حد تک "حماس اور حزب اللہ کے خلاف جنگ میں اسرائیل کو جاری امداد" کی حمایت کرتے ہیں، جب کہ کمیلا ہیرس کو ووٹ کرنے والے  58%  یہودی ووٹروں نے سختی سے یا کسی حد تک ایسا کرنے کی مخالفت کی۔


نیشنل الیکشن پول سروے نے ووٹروں سے پوچھا تھا کہ کیا ان کے خیال میں اسرائیل کے لیے امریکی حمایت بہت مضبوط ہے، کافی مضبوط نہیں ہے، یا بالکل درست ہے۔ ووٹروں کو زمروں میں یکساں طور پر تقسیم کیا گیا، ڈیموکریٹس کے 68% ووٹر یہودیوں نے کہا  کہ اسرائیل کے لیے امریکی حمایت بہت مضبوط ہے اور ریپبلکن پارٹی کو ووٹ کرنے والے یہودیوں میں سے 81% ہیں جنہوں نے کہا کہ یہ کافی مضبوط نہیں ہے۔

انتخابات سے پہلے، ستمبر میں ڈیموکریٹک  پارٹی سے وابستہ پولسٹرز کے ایک سروے سے پتہ چلا تھا کہ 68% امریکی یہودی ووٹروں نے کہا کہ انہوں نے کمیلا ہیرس کو ووٹ دینے کا منصوبہ بنایا ہے۔ ابھی حال ہی میں، اسی طرح کے ایک سروے سے پتہ چلا ہے کہ سات مسابقتی ریاستوں میں 71% یہودیوں نے کہا کہ وہ کمیلا ہیرس کو  ووٹ دیں گے۔

نیشنل الیکشن پول سروے نے ووٹروں سے پوچھا کہ کیا ان کے خیال میں اسرائیل کے لیے امریکی حمایت بہت مضبوط ہے، کافی مضبوط نہیں ہے، یا بالکل درست ہے۔ ووٹروں کو زمروں میں یکساں طور پر تقسیم کیا گیا، ڈیموکریٹس کے 68% تھے جنہوں نے کہا کہ اسرائیل کے لیے امریکی حمایت بہت مضبوط ہے اور ریپبلکن ان لوگوں میں 81% ہیں جنہوں نے کہا کہ یہ کافی مضبوط نہیں ہے۔

Caption    پٹسبرگ کی ایک یہودی آبادی سکویرل ہِل میں مقیم یہودی خاتون رونا  کوفمین کا کہنا تھا کہ وہ کنفیوژ ہیں کہ اس بار ووٹ کس کو دیں،  کیونکہ وہ خود کو "پروگریسو" کہتی ہیں اور غالباً ڈیموکریٹک پارٹی کی اسرائیلی کی غزہ جنگ پر پالیسی سے خوش نہیں تھیں۔ یہ فوٹو 20 اکتوبر کو لی گئی۔ 

انتخابات سے پہلے، ستمبر میں ڈیموکریٹک سے وابستہ پولسٹرز کے ایک سروے سے پتہ چلا کہ 68% امریکی یہودی ووٹروں نے کہا کہ انہوں نے ہیرس کو ووٹ دینے کا منصوبہ بنایا ہے۔ ابھی حال ہی میں، اسی طرح کے ایک سروے سے پتہ چلا ہے کہ سات مسابقتی ریاستوں میں 71% یہودیوں نے کہا کہ وہ اسے ووٹ دیں گے۔

قدامت پسند  "مین ہٹن انسٹی ٹیوٹ"  کی جانب سے کئے گئے ایک مختلف قبل از انتخابات پول میں پتا چلا ہے کہ کمیلا ہیرس 40 سال سے زیادہ عرصے میں کسی بھی ڈیموکریٹ کے یہودیوں کے درمیان کسی ریپبلکن کے مقابلے میں سب سے کم مارجن سے فتح حاصل کرنے کے راستے پر تھیں۔ یعنی ان کے ووٹر جانتے تھے کہ ان کا ٹرمپ سے مقابلہ انتہائی سخت ہو گا اور وہ آسانی سے نہیں جیتیں گی۔  یہودی ووٹروں کے لیے نیشنل الیکشن پول کا مارجن 2016 کے مقابلے میں زیادہ وسیع ہے، جب اس نے پایا کہ ہلیری کلنٹن نے ٹرمپ کو 47 فیصد پوائنٹس سے پیچھے چھوڑ دیا۔

Caption   کمیلا ہیرس کو ملنے والے ووٹوں کے ایٹریبیوٹس  اب تجزیوں سے  سامنے آتے رہیں گے لیکن یہ خاص بات ابھی سے سامنے آ چکی ہے کہ امریکہ کے یہودیوں نے ڈیموکریٹک پارٹی کی امیدوار کو سخت مقابلہ کے دوران غیر معمولی تعداد میں سپورٹ کیا۔ اعداد و شمار یاد رکھنے کے شوقین کہتے ہیں کہ اتنے زیادہ Jew ووٹ کسی ڈیموکریٹ امیدوار کو پہلے نہیں ملے۔

یہ آخری بار تھا جب نمیشنل الیکشن پول نے یہودیوں کے ووٹ کی اطلاع دی۔ 2020 میں، اس نے یہودی ووٹ کے پیٹرن کا جائزہ لینے کے لیے بہت کم یہودیوں کا نمونہ لیا تھا، جس سے یہ نتیجہ اخذ کیا گیا کہ یہودیوں نے کس طرح متعصب پولسٹروں کو ووٹ دیا۔ ریپبلکنز کی طرف سے کمیشن کیے گئے ایک پول میں کہا گیا ہے کہ یہودی ووٹ ریپبلکن کو منتقل ہو رہے ہیں اور ڈیموکریٹس کی طرف سے کمیشن کیے گئے پول نے کہا کہ یہ ڈیموکریٹس کی طرف منتقل ہو گیا ہے۔

مزیدخبریں