ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

سموگ :18 اضلاع میں تعلیمی ادارے بند،آلودہ ترین شہروں میں لاہور پھر پہلے نمبر پر

سموگ :18 اضلاع میں تعلیمی ادارے بند،آلودہ ترین شہروں میں لاہور پھر پہلے نمبر پر
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

کومل اسلم: لاہور کی فضاؤں میں تبدیلیاں عروج پر،گردو غبار کے بادلوں سے لاہور کی خوبصورتی ماند پڑ گئی جبکہ آلودگی کے اعتبار سے لاہور بدستور سرفہرست ہے۔

سموگ میں اضافے سے آنکھ ،ناک اور گلے کی بیماریاں پھیلنے لگیں۔، بڑھتی ہوئی سموگ کے باعث ماہرین کی جانب سے شہریوں کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے اور دوران سفر ماسک لگانے کی سخت پابندی کی ہدایات کی گئی ہیں۔

شہر لاہور میں ایئر کوالٹی انڈیکس کی مجموعی شرح 748ریکارڈ کی گئی تاہم فیز 8ڈی ایچ اے 1254،مراتب علی روڈ پر شرح 1111ریکارڈ،امریکی قونصلیٹ 874،عسکری ٹین میں آلودگی کی شرح 748ریکارڈ کی گئی ہے۔محکمہ ماحولیات کے مطابق آئندہ آنے والے ایام میں سموگ کی شرح میں مزید اضافے کا امکان ہے، بڑھتی ہوئی سموگ کے باعث شہری احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔

دوسری جانب بڑھتی ہوئی سموگ کے باعث حکومت پنجاب نے پنجاب کے چار بڑے ڈویژنز میں ماسک پہننا لازمی قرار دے دیا ہے۔ڈی جی ماحولیات عمران حامد شیخ کی جانب سے نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے جس کے مطابق لاہور، گوجرانوالہ، فیصل آباد، ملتان ڈویژنز میں ماسک پہننا لازمی قرار دیا گیا ہے۔نوٹیفکیشن کے مطابق 31 جنوری تک سموگ سے متاثرہ علاقوں میں ماسک پہننا لازمی ہو گا، شہری باہر نکلتے ہوئے ماسک پہننے کی پابندی پر عمل درآمد یقینی بنائیں۔

محکمہ ماحولیات کا کہنا ہے کہ سموگ سے متاثرہ علاقوں میں سانس کے امراض بڑھ رہے ہیں، لوگوں کو کیمیائی مادوں کے اثرات سے بچانے کے لیے فیصلہ کیا گیا ہے

یاد رہے کہ شہر میں بڑھتی آلودگی کے باعث ہائیر سکینڈری سکول17نومبر تک بند رکھنے کا اعلان کیا گیا ہے۔باربی کیو ایریا میں ایگزاسٹ فین ہونا لازم قرار دے دیا گیا جبکہ زگ زیگ ٹیکنالوجی کے بغیر بھٹوں کو مسمار کرنے کا عمل جاری ہے۔

ٹریفک پولیس کی جانب سے دھواں چھوڑتی گاڑیوں کو بھاری جرمانے عائد کیے جا رہے ہیں۔ْجمعہ اور اتوار کے روز ہیوی وہیکلز کی لاہور میں انٹری پر پابندی لگا دی گئی ہے۔