بلاول بھٹو کے نون لیگ پر شدید وار

7 Nov, 2023 | 12:19 AM

سٹی42: پاکستان  پیپلز پارٹی کے چئیرمین بلاول بھٹو  زرداری نے کہا ہےکہ  وزارت عظمیٰ کا امیدوار  تو کوئی بھی شہری بن سکتا ہے لیکن اس بار  پاکستان کا وزیراعظم لاہور  سے تو نہیں ہوگا۔

کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول نے کہا کہ آصف زرداری کا  نواز شریف سے رابطہ ان کی وطن واپسی پر ہوا تھا، نواز  شریف اور  آصف زرداری کے رابطے کی خبر  پرانی ہے، ہمارا رابطہ تمام سیاسی جماعتوں کے ساتھ رہے گا،  پیپلزپارٹی اپنے بل بوتے اور  اپنے منشور  پر الیکشن لڑے گی، مخالفین اکھٹے بھی ہوجائیں تو  پیپلز پارٹی کو  نہیں ہرا سکتے، 8 فروری شہید بھٹو اور  بے نظیر بھٹو کے منشور کی فتح کا دن ہوگا۔

پاکستان پیپلز پارٹی کے چئیرمین بلاول بھٹو نے یہ بھی واضح کر دیا  کہ ان کا تحریک انصاف کے ساتھ اتحاد کرنے کا کوئی ارادہ نہیں۔

پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ حساس تنصیبات پر حملے کرنے والوں کو عوام اور سیاسی جماعتوں کی طرف سے معافی نہیں ہوگی، جو لوگ نومئی سازش اور حملے میں ملوث نہیں ان کے لئے معافی ہونی چاہئے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ ضمنی الیکشن میں عوام نے پھر تیر پر اعتماد کیا ہے، نام نہاد سیاسی مخالفین اکٹھے بھی ہوجائیں ہمیں شکست نہیں دے سکتے۔ شہید بھٹو کے منشور کے مطابق عوام کے مسائل حل کریں گے۔بلاول بھٹو نے کہا کہ ثابت ہوگیا ہے عوام پیپلزپارٹی کے ساتھ ہیں، 8 فروری کو ثابت کریں گے کراچی سے کشمیر تک لوگ پیپلزپارٹی کے ساتھ ہیں، آصف زرداری اور نوازشریف کے رابطے بارے سوال پر انہوں نے کہا کہ رابطہ پرانی خبر ہے، اگر کوئی فون کرتا ہے تو اتنی بڑی خبرنہیں ہونی چاہئے۔پیپلزپارٹی کے چیئرمین نے کہا کہ ہم اپنے بل بوتے پر الیکشن لڑیں گے، بلدیاتی الیکشن 8 فروری کے انتخابات کا ٹریلر تھا، 8 فروری کا دن پیپلزپارٹی کی جیت کا دن ہوگا، ملک میں مہنگائی، غربت تاریخی سطح پر ہے، اس وقت ملک کو عوام دوست حکومت کی ضرورت ہے، پیپلزپارٹی نے ہمیشہ عوام دوست منصوبے پیش کئے۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہم تومیدان میں ہیں اور جیت بھی رہے ہیں، (ن) لیگی رہنماؤں سے متعلق سوال پر کہا کہ جواب ان سے پوچھیں جو ضمنی، بلدیاتی، نومبر کے الیکشن سے بھاگ رہے تھے، 8 فروری کو ثابت کریں گے تیرکا نشان ہی جیتے گا۔
چیئرمین پی پی نے کہا کہ دہشت گردی کے حوالے سے پیپلزپارٹی میں کوئی کنفیوژن نہیں، ہم جانتے ہیں دہشت گرد کون ہیں اور ان کا کیسے مقابلہ کیا جاتا ہے، افغانستان میں چھوڑے جانے والے امریکی اسلحے کا معاملہ کافی دیر سے اٹھا رہے ہیں، افغانستان کے گروپوں اور کچے کے ڈاکؤوں کے ہاتھ امریکا کا اسلحہ آگیا ہے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ صدرعارف علوی کو عہدے پر رہنے کی آئین گنجائش دیتا ہے، نئے صدر کے حلف لینے تک عارف علوی عہدے پر رہ سکتے ہیں، آج اگر (ن) لیگ مطالبہ کر رہی ہے تو اپنی 16 ماہ حکومت میں صدر کے خلاف اقدامات کیوں نہیں کئے؟

پیپلزپارٹی کے چیئرمین نے کہا کہ حساس تنصیبات پر حملے کرنے والوں کو عوام اور سیاسی جماعتوں کی طرف سے معافی نہیں ہوگی، جو لوگ نومئی سازش اور حملے میں ملوث نہیں ان کے لئے معافی ہونی چاہئے۔

سندھ کے ساتھ ترقیاتی منصوبوں کے حوالے سے کیوں سوتیلا سلوک کیا جارہا ہے؟بلاول بھٹو نے کہا کہ پنجاب میں ترقیاتی منصوبوں پر کام جاری ہے، افسوس الیکشن کمیشن نے سندھ کے ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل کی اجازت نہیں دی، سندھ میں ضمنی انتخابات نے ثابت کردیا کہ لوگ پیپلز پارٹی کے ساتھ ہیں، صوبے کی عوام کے شکر گزار ہیں، چند مہینے پہلے رونا رویا جا رہا تھا کہ پیپلزپارٹی کی حکومت ہے، اب ہماری نہ صوبائی حکومت تھی نہ وفاقی، پھر بھی عوام نے تیر کو جتوایا، پاکستان کے عوام کو مسائل سے نکالیں گے۔

مزیدخبریں