ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

 گھریلو ملازمہ نے ایمازون کے مالک کا بڑا راز فاش کردیا 

 ایمیزون ،کمپنی،مالک، گھریلو ملازمہ ،سٹی42
کیپشن: File photo
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ویب ڈیسک)طلاق کے بحران اور بڑی کمپنی ایمیزون کی قیادت سے دستبردار ہونے کے بعد ایسا لگتا ہے کہ دنیا کے امیر ترین شخص جیف بیزوس کو ایک دردناک سکینڈل کا سامنا ہے,ان کی سابقہ گھریلو ملازمہ نے اپنے باس کے خلاف مقدمہ دائر کرتے ہوئے دعوی کیا ہے کہ وہ اور دیگر کارکنان امریکی ٹائیکون کے گھر میں اپنے دور میں کام کرنے کے غیر محفوظ حالات سے دوچار ہوئے۔

ٹیلی گراف کی خبر کے مطابق مرسڈیز ویڈا، بیزوس کی مرکزی گھریلو ملازمہ جسے ستمبر 2019 میں کوآرڈینیٹرکے طور پر مقرر کیا گیا تھا نے سیٹل کی ایک عدالت میں بیزوس کے خلاف مقدمہ دائر کیا۔خاتون نے دعویٰ کیا کہ اس کے ساتھ امتیازی سلوک کیا گیا اور وہ روزانہ 14 گھنٹے سے زیادہ بغیر کسی وقفے کے کام کرتی رہتی تھی۔اس نے بتایا کہ اسے باہر نکلنے اور ٹوائلٹ استعمال کرنے کے لیے ایک سے زیادہ بار کھڑکی کا استعمال کرنا پڑا، جس کی وجہ سے اسے دوسرے ورکرز کے ساتھ انفیکشن ہو گیا جب وہ زیادہ دیر تک باتھ روم استعمال کرنے سے قاصر رہے۔

 اس نے شکایت کی کہ صفائی کرنے والوں کے کھانے کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے اور نہ ہی نوکرانیوں کے لیے بریک روم ہے بلکہ وہ کپڑے دھونے والے کمرے میں بیٹھ کر کھانا کھاتے ہیں۔خاتون نے کہا کہ عملے کو صرف صفائی کے وقفوں کے علاوہ گھر میں داخل ہونے سے منع کیا گیا تھا۔ اس لیے بعض صورتوں میں کارکن لانڈری کے کمرے سے باہر نہیں نکل پاتے تھے کیونکہ اس کا واحد دروازہ بیزوس کی رہائش گاہ کی طرف کھلتا تھا۔ اس لیے بہت سوں کو اکثر لانڈری کے کمرے کی کھڑکی سے باہر نکلنے پر مجبور کیا جاتا تھا جہاں سے وہ یوٹیلیٹی روم میں نیچے کی طرف جاتے تھے۔