(ویب ڈیسک) زہریلی شراب پینے سے 21 افراد کے مرنے اور کئی ایک کی آنکھوں کی بینائی جانے کی بھی اطلاعات موصول ہوئی،واقعہ بھارتی ریاست بہار میں پیش آیا، تاہم صحافیوں اور مقامی شہریوں کے مطابق مرنے والوں کی تعداد اس سے زیادہ ہے۔
انڈیا کی مشرقی ریاست بہار میں سرکاری اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ تین روز میں زہریلی شراب پینے سے کم از کم 21 افراد ہلاک ہو چکے ہیں، ریاست میں ایکسائز کے وزیر سنیل کمار نے بتایا کہ مغربی چمپارن میں زہریلی شراب کی وجہ سے 10 اموات ہوئی ہیں جبکہ گوپال گنج میں اموات کی تعداد 11 بتائی جاتی ہے۔
پوسٹ مارٹم کی رپورٹ کے بعد ہی یہ ظاہر ہو گا کہ کیا ان اموات کی وجہ نشہ اور شراب ہے۔ واقعے کے حوالے سے پولیس کے ذریعے متعدد جگہوں پر چھاپے مارے جا رہے ہیں اور مقامی پولیس افسر کو بھی معطل کیا گیا ہے۔
گوپال گنج میں ہلاکتوں کا سلسلہ دو نومبر جبکہ مغربی چمپارن میں تین نومبر سے شروع ہوا۔ ہلاک ہونے والوں میں زیادہ تر کا تعلق دلت برادری سے ہے۔ ان واقعات میں ہلاکت کے علاوہ آنکھوں کی بینائی جانے کی بھی خبریں ہیں۔
واضح رہے کہ اگست 2016 میں بھی گوپال گنج میں زہریلی شراب پینے سے 19 لوگوں کی موت ہو گئی تھی اور 6 افراد بینائی سے محروم ہوئے تھے۔بہار میں شراب کے استعمال پر سنہ 2016 میں ریاستی حکومت نے پابندی لگا دی تھی جس کی وجہ سے وہاں شراب صرف غیر قانونی طور پر استعمال ہوتی ہے مگر پھر بھی آسانی سے دستیاب ہے۔