سعودبٹ:منی لانڈرنگ کیس میں وعدہ معاف گواہ شاہد رفیق نے اپنا اعترافی بیان چیئرمین نیب اور جوڈیشل مجسٹریٹ کو ریکارڈ کروا رکھا ہے۔ بیان کے مطابق 2008 میں قاسم قیوم شریف فیملی کےلیے بیرون ممالک سے ترسیلات کا بندوبست کرتا تھا۔ نصرت شہباز، حمزہ شہباز، سلمان شہباز اور رابعہ عمران کے اکائونٹس میں رقم منتقل کی۔ 2008 سے 2009 میں 24 ٹی ٹیز کا شریف فیملی کے لیے بندوبست کیا۔ شریف فیملی کو بھیجی گئی رقم پر میں کمیشن وصول کرتا تھا۔
وعدہ معاف گواہ کی جانب سے ریکارڈ کرائے گئے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ میں اعتراف کرتا ہوں کے میں نے شریف فیملی کےلیے 24 ٹرانزیکشنز کیں جو منی لانڈرنگ کے زمرے میں آتی ہے ،جو ٹی ٹیز بیرون ممالک سے لگوا کر بھیجی جاتی تھیں وہ قاسم قیوم کے ملازمین کے نام پر ہوتی تھیں۔ایم ایس عثمان انٹرنیشنل منی ایکسچینج سے ٹی ٹیز لگوائی جاتی تھیں۔میں نے 2004 سے منی ایکسچینج کے کاروبار کا آغاز کیا۔میرے پاس میسرز زارکو ایکسچینج اور ٹرپل اے کی فرنچائز تھیں جس سے رقوم منتقل کی جاتی دتھیں، شاہد رفیق نے انکشاف کرتے ہوئے مزید بتایا کہ آفتاب محمود میرا کزن ہے اور میں اسکےساتھ مل کر ٹی ٹیز لگاتا رہا۔ آفتاب محمود کی ملی بھگت سےفیک افراد کے نام کا استعمال کرکے ٹرانزیکشن بھی کرتا رہا ہوں۔
واضح رہےکہ لاہور کی احتساب عدالت نے شہباز شریف خاندان کیخلاف منی لانڈرنگ ریفرنس میں ملزمان پر فرد جرم عائد کرنے کیلئے 11 نومبر کی تاریخ مقرر کررکھی ہے،جبکہ شہباز شریف فیملی کو وعدہ معاف گواہوں کے بیانات کی نقول بھی فراہم کردی گئی ہیں۔ریفرنس کی سماعت کے دوران شہباز شریف اور حمزہ شہباز کو الگ الگ بکتر بند گاڑی میں پیشی کیلئے لایا گیا تھا۔دوران سماعت رش ہونے پر عدالت نے برہمی کا اظہار بھی کیا تھا۔