سائنسدانوں نے اکیلے پن کا علاج دریافت کرلیا

7 Nov, 2020 | 02:24 PM

Azhar Thiraj

سٹی 42:اگر آپ اکیلے ہیں،اس اکیلے پن کی وجہ سے ذہنی دبائو کا شکار ہیں تو پریشان نہ ہوں،سائنسدانوں نے آپ کے اکیلے پن کا علاج دریافت کرلیا  ہے۔

ایک رپورٹ کے مطابق جاپان کی گیگو یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے حال ہی میں ایسی ڈیوائس تیار کی ہے جو کہ اکیلے پن کے شکار مرد کو گرل فرینڈ کا ہاتھ تھامنے کا احساس دے گی۔ڈیوائس کو ’’ مائی گرل فرینڈ ان واک‘‘ کا نام دیا گیا ہے، جو کہ جدید روبوٹک ہاتھ ہے اور اس کا ڈیزائن ایسا ہے کہ اگر آپ اس ہاتھ کو تھامیں گے تو یہ ہو بہو اصلی ہاتھ کا احساس فراہم کرے گا۔

سائنسدانوں نے روبوٹک ہاتھ کو ایسے نرم جیل سے بنایا ہے جس سے وہ انسان کی جلد کی طرح احساس دیتا ہے جس میں انتہائی چھوٹے سوراخ بھی ہیں تاکہ اس میں اپنی پسند کی خوشبو بھی ڈالی جا سکے۔اس روبوٹک ہاتھ میں بلٹ ان پریشر سینسر بھی موجود ہیں جس کے تحت آپ جس قوت سے ہاتھ کو تھامیں گے، یہ ہاتھ بھی اتنی ہی قوت کے ساتھ آپ کا ہاتھ تھامے رکھے گا۔

اس روبوٹک ہاتھ میں ریل بھی لگی ہوئی ہے جس کہ وجہ سے جب آپ اس روبوٹک ہاتھ کو تھام کر واک کریں گے تو یہ ہاتھ انسانی ہاتھ کی طرح حرکت کرے گا۔

خیال رہے کہ یہ ڈیوائس اس وقت آزمائشی مراحل میں ہے جب کہ اسے بنانے والے سائنسدانوں کا دعویٰ ہے کہ یہ ہاتھ اکیلے پن کا شکار لوگوں کیلئے مددگار ثابت ہوگا۔

یاد رہے سائنسدانوں نے انسانوں کی یاداشت سے متعلق مشکل کو بھی حل کیا ہے،سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ بچپن کی باتیں یاد نہ رہنے کی کئی وجوہات ہو سکتی ہیں۔ ان میں سے ایک وجہ دماغ کی نشوونما سے متعلق ہے۔ دماغ میں یادیں محفوظ رکھنے کا کام عصبی خلیوں کے ذمے ہوتا ہے۔ ان خلیوں میں معلومات ایسے ہی محفوظ ہوتی ہیں جیسے کمپیوٹر کی ہارڈ ڈسک میں۔ دماغ کا حصہ ہیپو کیمپس ان عصبی خلیوں کی تخلیق کا ذمہ دار ہوتا ہے اور چونکہ ہیپو کیمپس خود 7سال کی عمر تک نشوونما کے مراحل سے گزرتا رہتا ہے چنانچہ وہ اس دورانیے کی باتیں اور یادیں طویل مدت کے لیے محفوظ نہیں رکھ پاتا۔ 

مزیدخبریں