(راﺅ دلشاد) میٹروپولیٹن کارپوریشن نے کتنے پیسے کہاں، کیسے اور کیوں خرچ کیے؟ ڈائریکٹر جنرل آڈٹ پنجاب نے 30 ارب کے ترقیاتی وغیر ترقیاتی فنڈز کا مکمل آڈٹ کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق لارڈ میئر لاہور، چیف آفیسر میٹروپولیٹن کارپوریشن، میٹروپولیٹن کارپوریشن کے 31 دفاتر سمیت 9 زونل دفاتر اور 274 یونین کونسلیں بھی آڈیٹرجنرل پنجاب کے ریڈار پر ہوں گے۔ لارڈ میئر لاہور، چیف آفیسر میٹروپولیٹن کارپوریشن، میٹرو پولیٹن کارپوریشن کے شعبہ تعمیرات، انفراسٹرکچر، ریگولیشن، فنانس، سروسز سمیت، راوی زون، واہگہ، نشتر، سمن آباد، گلبرگ، علامہ اقبال، عزیز بھٹی اور شالامار زون سمیت شہر کی 274 یونین کونسلوں کے ترقیاتی و غیر ترقیاتی اخراجات کا آڈٹ کیا جائے گا۔ رواں مالی سال میں جاری ہونے والا بجٹ بھی آڈٹ لسٹ میں شامل ہے۔
ڈائریکٹر جنرل آڈٹ نے میٹروپولیٹن کارپوریشن سمیت تمام ذیلی دفاتر کے افسروں سے ریکارڈ منگوالیا ہے۔ میئر پرسنل سٹاف آفس، نو زونز میں قائم زونل شعبہ انفرسٹرکچر، ریگولیشن، فنانس اور تعمیرات سمیت ایڈمنسٹریٹر جنرل بس سٹینڈز کا ریکارڈ بھی طلب کیا گیا ہے۔ میٹرو پولیٹن کارپوریشن کے زیر کنٹرول انڈسٹریل سکول، پنشن، ٹیکسیشن، پٹرول پمپس، ایم سی ایم لٹیگیشن اور فائر بریگیڈ سروسز کی مد میں جاری ہونے والے ترقیاتی و غیر ترقیاتی اخراجات کا آڈٹ کیا جا رہا ہے۔