مانیٹرنگ ڈیسک: ماہرین نے موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث دنیا کے دیگر ممالک کی نسبت پاکستان کو زیادہ خطرات لاحق ہونے کا خدشہ ظاہر کر دیا۔
یونیورسٹی آف سندھ جام شورو میں موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات اور سال 2022 میں سیلاب کی تباہ کاریوں کے عنوان سے دو روزہ کانفرنس میں ماہرین کا کہنا تھا کہ پاکستان کا انحصار زیادہ تر زراعت پر ہے اس لیے پاکستان زیادہ متاثر ہو سکتا ہے۔
کانفرنس کے موقع پر بات کرتے ہوئے اقوام متحدہ کی فوڈ اینڈ ایگریکلچر آرگنائزیشن (ایف اے او) کے پراونشل ہیڈ جیمز اوکوتھ کا کہنا تھا کہ ایف اے او حکومت کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے، یقینی بنایا جائے گا کہ فوری اقدامات اٹھا کر وقت پر جو بھی مسائل آئیں انہیں کم سے کم کیا جائے۔
اس موقع پر سندھ یونیورسٹی وائس چانسلر ڈاکٹر صدیق کلہوڑو کا کہنا تھا کہ کانفرنس کی سفارشات وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو ارسال کی جائیں گی۔
کانفرنس کے موقع پر ماہرین نے عالمی برادری کی جانب سے پاکستان کے ساتھ کئے گئے وعدوں پر عمل درآمد یقینی بنانے پر بھی زور دیا۔کانفرنس میں تھائی لینڈ کی پروفیسر پسانن ایزاورک، ڈاکٹر الطاف ابڑو، این ڈی ایم اے کے میجر معظم اور ڈاکٹر حماد اللہ کاکیپوٹو سمیت دیگر ماہرین اور اساتذہ نے شرکت کی۔