بیوروکریٹس کے تحفظات، شہبازشریف سے ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی

7 May, 2022 | 04:59 PM

Muhammad Zeeshan

راؤ دلشاد حسین: نیب قانون میں مجوزہ ترامیم کامعاملہ ، سینئر بیوروکریٹس کی وزیر اعظم شہباز شریف سے ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔

تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف سے ملاقات میں سینئر بیوروکریٹس نے نیب ایکٹ کو ڈریکونین قانون قرار دے دیا ہے جبکہ شہباز شریف  کی جانب سے بھی بیوروکریٹس کو نیب قوانین میں تبدیلی کی یقین دہانی کرائی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے نیب قوانین میں ترامیم سے متعلق بیوروکریسی کو اعتماد میں لیا۔ 

ذرائع کے مطابق نیب قوانین میں 3میجر ترامیم کی جائیں گی۔ترامیم کےبعدکسی بھی ملزم کو 90 روز تک تحویل میں نہیں رکھاجاسکے گا۔

ذرائع کے مطابق ملزم کی زیادہ سےزیادہ تحویل 90روز کےبجائے14 روز تک ہوسکے گی۔ 14روزہ ریمانڈمکمل ہونےپر کریمنل پروسیجر کورٹ ضابطہ فوجداری کی طرزپردرخواست ضمانت دائر کی جاسکےگی ۔ ضمانت منسوخی پر ملزم جوڈیشل ریمانڈ پر رہے گا۔

ذرائع کے مطابق گرفتاری کے بعد صرف 14 روز تک ریمانڈ لیا جاسکے گا۔

بیوروکریٹس کا موقف تھا کہ نیب قانون میں 90 روز حراست میں رکھنا بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔الزام کی انکوائری ہونےسےقبل کسی کوبھی گرفتار نہیں کیاجاسکتا ہے۔

ذرائع کے مطابق نئے قانون کے مطابق جرم ثابت کرنے کی ذمہ داری نیب پر ہوگی ۔نیب کی ذمہ داری ہوگی کہ ملزم کوگناہ گار  ثابت کرے۔

مزیدخبریں