(قیصر کھوکھر) سرکاری ملازمین کیلئے اچھی خبر، محکمہ قانون نے 55 سال سروس پر ریٹائرمنٹ کا آرڈیننس جاری کر دیا،25 سال سروس پوری ہونے پر قانونی طور پہ ریٹائرمنٹ لی جا سکتی ہے۔
سرکاری ملازمین کے ریٹائرمنٹ کے حوالے سے تحفظات دور کر دئیے گئے ہیں، محکمہ قانون نے سروس کے متعلق تمام محکموں کیلئے آر ڈیننس جاری کر دیا ہے، پنجاب حکومت نے ریٹائرمنٹ کو قانونی حیثیت دیدی۔
واضح رہےکہ اس سے قبل ریٹائرمنٹ لینے کی کوئی قانونی حیثیت نہیں تھی، پنجاب حکومت نے ملازمین کے تحفظات دور کرتے ہوئے اب ریٹائرمنٹ کو قانونی حیثیت دے دی ہے۔
دوسری جانب حکومت پنجاب نے دوران سروس جبری ریٹائرمنٹ کے رولز جاری کر دیئے، مس کنڈکٹ، گنہگار ثابت ہونے اور خراب اے سی آر پر سرکاری ملازمین کو جبری ریٹائرڈ کیا جاسکے گا۔
محکمہ ریگولیشن کی جانب سے جاری کردہ رولز کے مطابق نیب یا اینٹی کرپشن میں گنہگار ثابت ہونے، بری اے سے آر رکھنے والے افسر یا ملازم جبری ریٹائر کئےجا سکیں گے، پروموشن بورڈ سے دو بار سپر سیڈ ہونے، غیر مناسب رویہ رکھنے اور مس کنڈیکٹ کے مرتکب افسران اور ملازمین کو بھی قبل از وقت ریٹائر کیا جا سکے گا۔
تمام محکمے جبری ریٹائرمنٹ کیلئے بورڈ تشکیل دیں گے،چھوٹے ملازمین کو جبری ریٹائر کرنے کے کیلئے محکمہ کی سطح پر کمیٹیاں قائم کی جائیں گی۔