سٹی 42: متنازع مذہبی سکالر مفتی عبدالقوی نے شراب کے استعمال کو حلال قرار دے دیا۔
اپنے ایک انٹرویو کے دوران مفتی عبدالقوی نے کہا کہ ایسے تمام مشروبات جن میں 40 فیصد سے کم الکوحل ہو وہ حلال ہیں۔ اگر الکوحل معدنیات سے حاصل کی گئی ہے تو اس کی 100 فیصد مقدار بھی حلال ہے۔ اگر ہمارے علماء کرام کے تمباکو والے پان حلال ہیں تو پھر آج کے مشروبات بھی حلال ہیں۔
پبلک ہیلتھ انسٹی ٹیوٹ کے الکوحل ریسرچ گروپ کے سینئر سائنس دان ولیم کیر کے مطابق بیئر میں ساڑھے 4 فیصد الکوحل ہوتی ہے۔ وائن میں 11 اعشاریہ 6 فیصد اور شراب میں 37 فیصد الکوحل ہوتی ہے۔
اگر مفتی عبدالقوی کے مبینہ فتوے اور سائنس دان ولیم کیر کی تحقیق کو مدنظر رکھا جائے تو اس بات کا ایک ہی مطلب نکلتا ہے کہ مفتی صاحب شراب کو حلال سمجھتے ہیں۔
پبلک ہیلتھ انسٹی ٹیوٹ کے الکوحل ریسرچ گروپ کے سینئر سائنسدان ولیم کیر کے مطابق بیئر میں ساڑھے 4 فیصد الکوحل ہوتی ہے۔ وائن میں 11 اعشاریہ 6 فیصد اور شراب میں 37 فیصد الکوحل ہوتی ہے۔اگر مفتی عبدالقوی کے مبینہ فتویٰ اور سائنسدان ولیم کیر کی تحقیق کو مدنظر رکھا جائے تو اس بات کا ایک ہی مطلب نکلتا ہے کہ مفتی صاحب مشروب مغرب کو حلال سمجھتے ہیں۔
واضح رہے مفتی عبدالقوی ایک رومانوی طبعیت کے مالک ہیں ،ان کی سوشل میڈیا پر تصاویرپھیل چکی ہیں،حریم شاہ کے ساتھ بھی ان کی تصاویر موجود ہیں۔حریم شاہ نے مفتی عبد القوی کے ساتھ ان کی ایک اور تصویر نے سوشل میڈیا صارفین کی توجہ حاصل کر لی ہے۔
یاد رہے کہ مفتی عبدالقوی کا نام قندیل بلوچ کیس میں بھی آیا ہے،قندیل بلوچ ایک سوشل میڈیا سٹار تھیں۔