سعید احمد:جزوی ٹرین آپریشن کی ممکنہ بحالی، لاہور ڈویژن کی جانب سے تیاریاں عروج پرپہنچ چکی ہیں، لاہور ڈویژن کی جانب سے ایس او پیز جاری کر دیا گیا۔
لاہور ریلوے ڈویژن کی جانب سے ٹرینوں کی ممکنہ بحالی کے بعد مسافروں کی سہولیات کے لیے نئے ایس او پیز جاری کر دئیے گئے، نئے ایس او پیز کے مطابق ٹرینوں کی آمد و روانگی کے وقت ریلوے سٹیشنوں کو مکمل سیل کیا جائے گا اور غیر متعلقہ افراد کو اندر آنے کی اجازت نہیں ہو گئی۔ریلوے اسٹاف کو بھی سٹیشنوں میں داخلے کے حوالے سے پاسز جاری کیے جائیں گئے۔ جبکہ تمام ریلوے سٹیشنوں پر میڈیکل آفیسر تعینات کیا جائے گا۔
ریلوے سٹیشنوں پر موجود اسٹالز پر ٹھیکیدار خود ہی ڈس انفیکشن اسپرے کرنے کا پابند ہوگا۔دوران سفر بوگیوں کے داخلی و خارجی راستے بند رکھے جائیں گئے جہاں پرسٹاف تعینات کیا جائے گا۔ اور ٹرین کی ہر بوگی میں داخلی اور خارجی راستے مختص کیے جائیں۔مسافروں کے داخلے اور اخراج میں سماجی فاصلے کی پالیسی پر عمل درآمد کروانا کمرشل اسٹاف کی ذمہ داری ہو گئی۔سماجی فاصلے کی پالیسی پر عمل درآمد نہ کرنے والے مسافر کی ٹکٹ منسوخ کر دی جائے گئی۔آپریشنل اسٹاف کو ریلوے ہیڈکوارٹرز کی جانب سے جاری ایس او پیز پر 100فیصد عمل درآمد کروانے کی ہدایات جاری کی گئیں ہیں۔
دوسری جانب نیشنل کمانڈاینڈ آپریشن سینٹر کے اجلاس میں ٹرین سروس بحال کرنے پر اتفاق رائے نہیں ہوسکا۔ چار میں سے تین صوبوں پنجاب ، سندھ اور بلوچستان نے ریل سروس کی بحالی کی مخالفت کی۔اجلاس میں عام دکانیں دن 11 سے شام 5 اور رات 8 سے رات 12 بجے تک کھولنے کی سفارش بھی کی گئی ہے۔پائپ ملز، الیکٹریکل کیبلز ، اسٹیل، ایلمومینیم اور برتن سازی کی صنعتیں کھولنے کی سفارش بھی تیار کی گئی ہے۔
نیشنل کمانڈاینڈ آپریشن سینٹر نے سینٹری ، پینٹس ، ہارڈ وئیر اسٹورز کھولنے کی سفارش بھی کی ہے۔ نیشنل کمانڈاینڈ آپریشن سینٹر نے سفارش کی ہے کہ اتوارکو مکمل لاک ڈاؤن کیا جائے ،جلسےجلوسوں کی اجازت نہ دی جائے ۔
یہ سفارشات 31 مئی تک کے لیے ہیں اور ان کی حتمی منظوری وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت جمعرات کو قومی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں دیے جانے کا امکان ہے۔اس کے علاوہ تعمیراتی صنعت کی سہولیات میں اضافے کی تجویز اور اسلام آباد کے اسپتالوں میں مخصوص او پی ڈیز کو فعال کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔اسلام آباد انتظامیہ کو کورونا وائرس کے حوالے سے فلاحی سرگرمیوں میں رورل سپورٹ پروگرام میں رضاکاروں کو شامل کرنے اور وزیر اعظم ٹاسک فورس کی مدد سے تمام یونین کونسلوں تک رسائی ممکن بنانے کی ہدایت کی گئی۔