علی ساہی:مدثرقتل کیس میں پولیس افسران کے حتمی بیانات قلمبند کرلیے گئے۔ پولیس نے اسے رات گیارہ بجے گرفتار کیا اور صبح ساڑھے چار بجے کلاشنکوف سے فائرنگ کر کے قتل کر دیا۔
ایمان فاطمہ قتل کیس میں جعلی پولیس مقابلے میں ملوث پولیس افسران کے حتمی بیانات انکوائری کیمیٹی نے قلمبند کرلیے ہیں۔ ذرائع کے مطابق مدثر کو پیچھے سے دوفائر مارے گئے جو کہ کمر سے لگ کر سینے کے پار ہو گئے۔ ایس ایچ او طارق بشیرچیمہ نے مدثر کو 2 گولیاں ماریں جبکہ ایس ایچ او یونس ڈوگر، ریاض عباس اورڈی ایس پی عارف رشید بھی موجود تھے۔ اس کیس میں ڈی این اے کروایا گیا اورنہ ہی مکمل تفتیش کی گئی۔ انکوائری کیمیٹی رپورٹ مکمل کر کے جلد جمع کروا دے گی ۔