ویب ڈیسک سنی اتحادکونسل نے پشاور ہائی کورٹ کے بعد لاہور ہائی کورٹ میں بھی مخصوص نشستیں دینے سے انکار کے الیکشن کمیشن آف پاکستان کے فیصلہ کو چیلنج کر دیا۔ پشاور ہائی کورٹ مین الیکشن کمیشن کے فیصلہ کو چیلنج کرنے کیے لئے جو قانونی مؤقف اپنایا گیا، لاہور ہائی کورٹ میں اس ہی فیصلہ کو چیلنج کرنے کے لئے مختلف مؤقف اپنا لیا گیا۔
اتحاد کونسل کے چئیرمین حامدرضا نے پشاور ہائی کورٹ مین درخواست دائر کر کے قومی اسمبلی میں مخصوص نشستوں پر کامیاب قرار دیئے گئے ارکان کا حلف ایک دن کے لئے رکوا دیا تھا، اب صاحبزادہ حامد رضا نے لاہور ہائیکورٹ میں بھی درخواست دائر کردی۔
درخواست میں الیکشن کمیشن، پیپلز پارٹی، مسلم لیگ نون اور دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔ اس درخواست میں حامد رضا کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ الیکشن کمیشن نے رولز اور قوانین کی خلاف وزری کی ہے۔الیکشن ایکٹ کا سیکشن 104 اور رول 94 آئین کے آرٹیکل 51 سے متصادم ہے، الیکشن ایکٹ کے مطابق کامیاب امیدواروں کےحساب سے مخصوص نشستیں ملیں گی ، الیکشن کمیشن نہ تو ٹریبونل ہے اور نہ عدالت۔
درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت الیکشن ایکٹ کے سیکشن 104، رول 94 خلاف آئین قرار دے۔