کراچی: سندھ ہا ئیکورٹ نے اے جی سندھ سے کراچی میں ٹیکسز سے حاصل ہونے والی رقم کے اخراجات کی تفصیلات مانگ لیں۔
سندھ ہائیکورٹ میں کراچی کے ترقیاتی کاموں کے دیے گئے فنڈ میں بے ضابطگیوں کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی جس دوران عدالت نے ایف بی آر اور ایڈیشنل اے جی سندھ سے جواب طلب کیا۔عدالت نے استفسار کیا کہ گزشتہ تین سالوں کے دوران کراچی سے کتنا ٹیکس اکٹھا ہوا اور ٹیکس سے اکٹھا پیسوں کا کتنا حصہ ترقیاتی کاموں پر خرچ ہوا؟
عدالت نے ریمارکس دیے کہ صوبائی حکومت بتائے گزشتہ تین سالوں میں کتنا سیلز ٹیکس اور کتنی رقم دیگر ٹیکسز سے حاصل کی گئی۔ عدالت نے ایڈیشنل اے جی سندھ کو ہدایت کی کہ ٹیکسز سے حاصل ہونے والی رقم کہاں خرچ کی گئی تفصیلات پیش کی جائیں۔عدالت نے صدر سندھ ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کو بھی نوٹس جاری کرتے ہوئے کہا کہ آئندہ سماعت پر ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن عدالت کی معاونت کے لیے پیش ہوں۔
درخواست گزار نے عدالت میں ورلڈ بینک کی جانب سے کراچی کے ترقیاتی کاموں کے لیے دیے گئے 3600 ملین روپے کے فنڈز میں غیر شفافیت کے خلاف درخواست دائر کی ہے۔