ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

عمران خان کے ساتھ جو ہو رہا وہ مکافات عمل ہے۔ مریم نواز

عمران خان کے ساتھ جو ہو رہا وہ مکافات عمل ہے۔ مریم نواز
کیپشن: Maryam Nawaz
سورس: Google Images
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ویب ڈیسک) پاکستان مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے وزیراعظم عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان کے ساتھ جو بھی ہو رہا ہے وہ مکافات عمل کے سوا کچھ نہیں۔ انہوں نے کہا کہ کرسی اور طاقت کا غلط استعمال اور اس کو دائمی سمجھ لینے والے کا انجام ایسا ہی ہوتا ہے۔

 سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ایک ٹویٹ تھریڈ میں انہوں نے کہ کہ سیاست میں اتار چڑھاو آتے رہتے ہیں اور حکومت بھی آنی جانی چیز ہے مگر تکبر اور ظلم انسان کے آگے آتا ہے۔ کل کیا ہو گا یہ صرف اللہ تعالی کی ذات جانتی ہے مگر عمران خان کے ساتھ جو بھی ہو رہا ہے وہ مکافات عمل کے سوا کچھ نہیں۔

مریم نواز نے کہا کہ نواز شریف پر یہ انکی ذاتی و سیاسی زندگی کا شاید مشکل ترین وقت تھا مگر بدترین حالات کے باوجود انکا کوئی ساتھی انھیں چھوڑ کر نہیں گیا۔ کیونکہ انہوں نے ہر کسی کو عزت دی۔ اپنے مخالف اور دشمن کو بھی۔ صبر اور تہذیب کا دامن نہیں چھوڑا۔ طاقت کا رعب نہیں جمایا، دھمکیاں نہیں دیں، تمسخر نہیں اڑایا۔ کرسی جاتی دیکھ کر میں چھوڑوں گا نہیں جیسی بازاری زبان استعمال نہیں کی۔ عمران خان کو دیکھ کر عبرت ہوتی ہے۔

 ان کا کہنا تھا کہ ‘تکبر اور گھمنڈ کا پہاڑ آج جب ان لوگوں کے در پر حاضری دے رہا ہے، جن سے ہاتھ ملانے کو وہ اپنی توہین سمجھتا تھا تو زندگی اور سیاست کے طالب علم سوچنے پر مجبور ہو جاتے ہیں۔

 مریم نے اپنے پیغام میں مزید کہا کہ ریاستی طاقت استعمال کر کے دوسری جماعتوں کو توڑنے کی کوشش کرنے والے کا ایک ایک لمحہ ارکان کی منتیں کرنے میں گزر رہا ہے۔ن لیگ کی نائب صدر نے کہا کہ 4 سال عوام کی طرف سے مجرمانہ بے حسی اور غفلت برتنے والے مہنگائی اور نااہلی سے انکی زندگیاں تباہ کرنے والے کو آج اچانک جلسوں میں روتا دھوتا دیکھ کر جھرجھری آتی ہے۔! یہ سب مکافات عمل نہیں تو اور کیا ہے؟ انسان کو انسان نا سمجھنے والے کا یہی انجام ہے، مجھ سمیت سیاست اور زندگی کے طالب علم ضرور غور کریں۔مریم نواز نے ٹویٹر پر لکھا کہ خان صاحب نے صرف مخالفین کو ہی نہیں بلکہ دوسرے ممالک کو گالیاں اور دھمکیاں دیں۔ اپنی سیاسی مخالفت میں پاکستان کا نقصان کرنے کا اختیار ان کو کس نے دیا؟ ۔