سٹی فورٹی ٹو: لاہورہائیکورٹ کا صنعتی مالکان کے حوالے سے بڑا فیصلہ۔ عدالت نےایف بی آر کی صنعتی یونٹس سے زیرو ریٹیڈ سیلز ٹیکس ریکوری کیلئے دائر اپیل خارج کردی۔عدالت نے زیرو ریٹیڈ سیکٹر سے باہر سیل ثابت کرنا ایف بی آر کی ذمہ داری قرار دے دیا، حتمی فیصلہ جاری کردیا۔
جسٹس محمدساجدمحمود سیٹھی اور جسٹس عاصم حفیظ پر مشتمل بنچ نے اہم قانونی نقطہ طے کردیا۔2 رکنی بنچ نےکمشنر ان لینڈ ریونیو کا ریفرنس مسترد کرنے کا تحریری فیصلہ جاری کیا۔درخواستگزارکی جانب سے محمد محسن ورک ایڈووکیٹ پیش ہوئے اور موقف اختیار کیا کہ درخواستگزار رجسٹرڈ سیل پر سیل ٹیکس ادا کرنے کا پابند نہیں، درخواستگزار ٹی یو پلاسٹک نے قانون کے مطابق سیل ظاہر کی تھی، کمشنران لینڈریونیو نے ٹی یو پلاسٹک انڈسٹری سے سیلزٹیکس ریکوری کیلئے رجوع کیا تھا۔ دورکنی بنچ نے تحریری فیصلے میں قرار دیا کہ ٹی یو پلاسٹک انڈسٹری سے سیلزٹیکس ریکوری سے متعلق کوئی ٹھوس وجہ بیان نہیں کرسکا، ٹی یو پلاسٹک کا سیلز ٹیکس سے مستثنی سیکٹر کو سپلائی فراہم نہ کرنے کا الزام محکمے نے ثابت کرنا تھا، ٹیکس پیئر کمپنی نے ایف بی آرکونوٹس پر سیلزٹیکس سے مستثنٰی خریداروں کا ریکارڈ فراہم کر دیا تھا، اپیلٹ ٹربیونل ان لینڈ ریونیو نے ڈپٹی کلکٹر کا سیلز ٹیکس کیلئے شامل کردہ اضافہ کو درست طور پر ختم کیا۔