حکومت کا عورت مارچ کے نعروں پر اعتراض، ماروی سرمد پھٹ پڑیں

7 Mar, 2020 | 10:41 AM

وقار نیازی

(سٹی42) حکومت نےعورت مارچ کےنعروں پراعتراض لگادیا۔  پیمرانےبھی ٹی وی چینلزکیلئےخصوصی ہدایات جاری کردیں۔
وفاقی حکومت نےعورت مارچ کے نعروں پراعتراض لگادیا۔ معاون خصوصی برائےاطلاعات فردوس عاشق اعوان کاکہناہےکہ ایسےنعروں کی معاشرےمیں گنجائش نہیں۔ مذہب اور  گھرکاماحول اجازت نہیں دیتا۔ 
حکومتی اعتراض کےبعدپیمرانےبھی ٹی وی چینلزکیلئےخصوصی ہدایات جاری کردیں۔  پیمراکی جانب سےکہاگیاکہ تمام ٹی وی چینلزاخلاقیات کومدنظررکھیں۔  نازیبابینرز، نعرےاورڈسکشن نشرکرنےسےاجتناب کریں۔ پیمراکی جانب سےکہاگیاکہ متنازعہ موادنشرکرنامذہبی، اخلاقی، سماجی اورثقافتی طورپربھی غیرمناسب ہے۔
حکومتی اقدامات پر سماجی کارکن ماروی سرمد نے ردعمل دیتےہوئےکہا کہ اپنےجذبات کااظہارکرنےکاحق آئین نےدیا ہے۔  اپنےنعرے سے کسی کو اشتعال نہیں دلارہے، قانون شکنی نہیں کررہے۔
دوسری طرف اسلام آبادہائیکورٹ نےعورت مارچ کے خلاف درخواست ناقابل سماعت قراردیتےہوئےمسترد کردی۔ عورت مارچ پرپابندی عائد کرنےکی درخواست خارج کردی گئی۔

واضح رہے کہ ان دنوں عورت مارچ زیر بحث ہے اور یہ معاملہ تب طول پر پہنچ گیا جب ایک پروگرام کے دوران خلیل الرحمان قمر اور ماروی سرمد کے درمیان تکرار ہوئی اور بات گالم گلوچ تک جا پہنچی۔

ڈرامہ نگار خلیل الرحمان قمر نے لائیو ٹی وی شو میں صحافی  ماروی سرمد کے لیے نامناسب الفاظ کا استعمال کیا۔ سوشل میڈیا پر نیو ٹی وی کا وہ کلپ ہزاروں بار شیئر کیا جاچکا ہے جس میں خلیل الرحمن قمر کی گفتگو سنی جاسکتی ہے۔خلیل الرحمٰن قمر نے  عورت مارچ کے دوران گزشتہ سال پیش کیے گئے نعرے ’’ میرا جسم میری مرضی’’ پر شدید تنقید کی تھی جس پر  ماروی سرمد نے انہیں جواب دیا۔ یوں تلخ کلامی شروع ہوگئی۔  ماروی سرمد کہتی ہیں کہ خلیل الرحمٰن قمر نے ان کے ساتھ انتہائی نا مناسب انداز میں بات کی۔

پروگرام کی میزبان عائشہ احتشام نے 24 نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پروگرام کے دوران مجھے آوازوں کی سمجھ نہیں آرہی تھی اس لئے بروقت بریک نہیں لے سکی ۔میں نے بہت کنٹرول کرنے کی کوشش کی لیکن دیر ہوگئی۔جو بھی ہو ا ماروی سرمد کی طرف سے ہوا  جس کے بعد خلیل الرحمان قمر بھی غصہ میں آگئے۔

24 نیوز ک نے اپنے  پروگرام ’’10تک‘‘میں دونوں کو مدعو کیا تاکہ معاملے کی گہرائی تک پہنچا جاسکے، 24 نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے خلیل الرحمان قمر نے کہا کہ  ماروی سرمد نے شٹ اپ کہا تو میں غصہ میں آگیا۔جب مجھے کوئی شٹ اپ کہتا ہے تو میں پھر کسی کی نہیں سنتا۔ماروی اس شٹ اپ پر معافی مانگ لیں تو میں بھی معافی مانگ لوں گا۔میں ہمیشہ عورت کا احترام کرتا ہوں ،میں سمجھتا ہوں کو عورت معاشرے کو چلاتی ہے۔عورت اگر مرد کی جیب کی طرف دیکھنا ختم کردیں۔مرد کی حلال کی روزی پر گزارا کر لے تو ملک سے کرپشن ختم ہوجائے گی۔

انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ اعتراض اٹھانے والے اعتراض اٹھاتے رہیں میں اپنی بات پر قائم ہوں،  ماروی سرمد کی عادت ہے اور وہ ہر پینل میں بدتمیزی کرتی ہیں۔میں ذاتی طور پر نہیں چاہتا تھا کہ ایسی بات کروں لیکن جو شٹ اپ کہے گا میں اسے گھر نہیں جانے دوں گا۔ماروی کی باتیں غیر شرعی،غیر اخلاقی اور غیر آئینی تھیں۔

سماجی کارکن  ماروی سرمد نے پروگرام’’10تک‘‘میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ خلیل الرحمان قمر نے جو کہا اس پرشٹ اپ کہنا تو چھوٹی بات ہے،میں بہت کچھ کہہ سکتی تھی لیکن نہیں کہا ۔میری تربیت اجازت نہیں دیتی ایسا کروں۔آئندہ وہ میرے سامنے ایسے الفاظ کہیں گے تو میں شٹ اپ سے بڑھ کرکچھ کہوں گی۔میں معافی نہیں مانگوں گی۔ عورت مارچ کسی پارٹی کا مارچ نہیں ہے،خواتین اپنے مسائل پر آواز اٹھا رہی ہیں۔خواتین برابری اور مساوی حقوق کیلئے آواز بلند کررہی ہیں۔عدالتی احکامات کا احترام ہے اور عمل بھی کریں گے۔

شوبز شخصیات کا رد عمل: 

خلیل الرحمان قمر اور  ماروی سرمد کی ویڈیو وائرل ہونے پر مختلف شخصیات نے دونوں کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے،اداکارہ ماہرہ خان نے کہا کہ ٹی وی پر خاتون کو گالیاں دیتے شخص کو دیکھ  کر شدید افسوس ہوا ہے ، حیران ہوں کہ اس شخص کو کام پر کام مل رہا ہے۔

 میڈیا سے گفتگو میں ریشم نے کہا کہ کہا خلیل الرحمان قمر ہمارے ملک کا بہت بڑا نام ہیں، جتنی عزت اللہ تعالی نے ان کو اس وقت دی ہے وہ کم ہی کسی رائٹر کے حصے میں آتی ہے۔ اداکارہ ریشم نے خلیل الرحمان کے حال ہی میں سپر ہٹ ہونے والے ڈرامے میرے پاس تم ہو کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس ڈرامے کا ایک ڈائیلاگ بہت مشہور ہوا دو ٹکے کی عورت کے لیے آپ مجھے 50 ملین دے رہے تھے تو میں کہتی ہوں یہ دو ٹکے کی عورت کا ڈائیلاگ لکھنے والا خلیل الرحمان قمر خود آج ایک ٹکے کا بھی نہیں رہا۔

معروف ماڈل اور ایکٹر عفت عمر نے لکھا کہ میں اس وقت شدید غصے کی حالت میں ہوں۔ انہیں ٹاک شوز پر بلانے پر پابندی ہونی چاہیے۔ انہوں نے تمام حدیں ختم کر دی ہیں۔بہت سے لوگوں نے خلیل الرحمٰن قمر پر ٹاک شوز میں داخلے پر پابندی کا مطالبہ کیا۔ایک صارف نے لکھا کہ ٹی وی والے خلیل الرحمان قمر کو اس لیے ٹاک شوز پر بلاتے ہیں کہ وہ کچھ نہ کچھ خواتین کے خلاف بولیں اور انہیں ریٹنگ ملے۔

معروف صحافی محمل سرفراز نے لکھا کہ نہ صرف اس کلپ کو سنسر نہ کیا گیا بلکہ چینل کے آفیشل ٹویٹر ہینڈل سے بھی اسے گالیوں سمیت پوسٹ کردیا گیا۔

مزیدخبریں