پنجاب یونیورسٹی: 22 جنوری کے ہنگاموں کے بعد طلبہ ایک بار پھر احتجاج کرنے نکل پڑے

7 Mar, 2018 | 09:20 PM

رانا جبران
Read more!

اکمل سومرو: پنجاب یونیورسٹی سے خارج اور معطل کیے گئے طلباء کی بحالی کے لیے پشتون اور بلوچ طلباء نے 6 گھنٹے تک وائس چانسلر دفتر کے سامنے احتجاج کیا۔

تفصیلات کے مطابق پنجاب یونیورسٹی میں 22 جنوری کو ہونے والے تصادم کے باعث انتظامیہ نے بلوچ اور پشتون طلباء کے خلاف کارروائی کی۔ جس میں 4 طلباء کو یونیورسٹی سے نکال دیا گیا۔

احتجاجی طلباء کا کہنا ہے ہیں کہ شعبہ انگریزی سے 10 پشتون طلباء کو جانبدارانہ رویہ کے باعث امتحانات میں فیل کر کے ڈراپ کر دیا گیا ہے جبکہ 5 طلباء پر دس دس ہزارروپے کے جرمانے عائد کیے گئے ہیں۔ احتجاجی طلباء کا کہنا ہے کہ یونیورسٹی نے پشتون طلباء کو انڈر آبزرویشن رکھا ہوا ہے اور انہیں تعلیم حاصل کرنے کے بنیادی حق سے محروم کر دیا گیا ہے۔

 طلباء کا مزید کہنا ہے کہ انتظامیہ معطل طلباء کو بحال کرے۔ وائس چانسلر ڈاکٹر زکریا ذاکر نے سٹی فورٹی ٹو سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یونیورسٹی میں چھ سو پشتون و بلوچ طلباء زیر تعلیم ہیں اور صرف ڈسپلن کی خلاف ورزی کرنے والے 4 طلباء کو نکالا گیا ہے۔ 

مزیدخبریں