( سٹی42)زلزلوں کے باعث اسلام آباد میں ہائی رائز بلڈنگز شہریوں کیلئے خطرہ بن گئیں، بلند بالا عمارتوں کی مضبوطی جانچ کیلئے سی ڈی اے کے پاس اہلیت نہیں،عمارتوں کے نقشے منظور کرنے اور ٹیکنیکل مضبوطی جانچنے کیلئے ٹیمیں بھرتی کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا۔
چیئرمین سی ڈی اے کے مطابق بلڈنگ کنٹرول کیلئے تین رکنی 50 ٹیمیں تشکیل دی جائیں گی، ٹیم کا سربراہ انجینر اور ساتھ دو سروئیر ہوں گے،بلڈنگز کی حفاظت کیلئےاسلام آباد میں اس سے پہلے کوئی انسٹی ٹیوشن اور ارینجمنٹ نہیں تھے، بلڈنگ کنٹرول ٹیم اور ہاؤسنگ کنٹرول ٹیم اسٹیبلش کی ہے،ٹیم میں ایک آرکیٹیکچر انجینئر اور سروئیر جائیں گے اور چیزوں کو دیکھیں گے،اس سے قبل بلڈنگ انسپکٹر جاتا تھا جن کی کرپشن کی رپورٹ آتی تھی ہمارے پاس ،اب نئی ٹیمیں بھیجیں گے تاکہ وہ گرے ایریاز کو ایڈریس کر سکیں۔
چیئرمین سی ڈی اے کا کہنا ہے کہ زلزلے کے دوران کچھ بلڈنگ کے دیواروں میں دراڑیں آئی تھی، بلڈنگز اسٹرکچر میں کوئی دراڑ رپورٹ نہیں ہوئی، اسٹرکچر یا پیلرز میں در اڑیں آئی تو بلڈنگ کو سیل کر دیتے ہیں،اس قبل بلڈنگ انسپکٹر تعلیم یافتہ نہیں تھے،نئی ٹیم کولیفائی سول انجینئر اور دو ڈپلومہ ہولڈر چیزوں کو چیک کر رہے ہیں،رورل اسلام آباد میں کوئی کنسیپٹ نہیں تھا کہ بلڈنگ پلان بھی جمع کرایا جاتا ہے ،اب اسلام آباد میں 50 ٹیمیں جس میں 150 کے قریب افراد کام کریں گے ،اب جب50 ٹیمیں فیلڈ میں نکلیں گی تو ہماری انفورسمنٹ بہتر ہوگی۔