ترقی کے انتظار میں ریٹائرڈ ہو جانے والے ملازمین بھی ترقی کےحقدار

7 Jun, 2021 | 02:27 PM

Malik Sultan Awan

ملک اشرف: لاہور ہائیکورٹ نے ترقی کے انتظار میں ریٹائر ہونے والے ملازمین کو بھی ترقی کا حقدار قرار دے دیا, لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس انوار حسین نے قرار دیا ہے کہ ایف بی آر میں 15 برس سے زائد ملازمت کے بعد درخواست گزاروں کی ترقی واجب ہو چکی تھی، محکمے کی کوتاہیوں کے سبب ملازمین کو ترقی کے حق سے محروم نہیں کیا جا سکتا۔
 جسٹس انوار حسین نے ایف بی آر کے سپروائزر مسعود خان و دیگر کی درخواستوں پر فیصلہ سنایا، درخواست گزار کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ 2015ء میں ریٹائرمنٹ سے قبل پرفارمہ پروموشن کیلئے ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا،عدالت نے درخواستگزاروں کر پروموشن دینے کیلئے غور کرنے کا حکم دیا جس پر عمل نہ کیا گیا۔

قانون کے مطابق 15 برس ملازمت کے بعد سپرنٹنڈنٹ کے عہدے پر ترقی کے حقدار تھے، ایف بی آر محکمانہ پروموشن کمیٹی کا اجلاس ہونے کے انتظار میں عہدے سے ریٹائر ہوچکے ہیں، محکمے کا پروموشن کیلئے اجلاس نہ ہونے کے سبب ترقی کے بنیادی حق سے محروم رہے۔

درخواستگزارکی جانب سے استدعا کی گئی کہ ایف بی آر کو درخواستگزاروں کو سپرنٹنڈنٹ کے عہدے پر ترقی دینے حکم دیا جائے، وکیل ایف بی آر کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ قانون کے مطابق ریٹائرڈ ملازمین ترقی کے حقدار نہیں ہیں۔

استدعا ہے کہ ایف بی آر ملازمین کی ترقی کی درخواستیں ناقابل سماعت قرار دے کر مسترد کی جائیں، جسٹس انوار حسین نے قرار دیا کہ درخواستگزار ریٹائرڈ ملازمین کو پرفارمہ پروموشن دینے سے کسی ملازم کی سنیارٹی متاثر نہیں ہو گی۔

مزیدخبریں