لاہور ہائیکورٹ کاسرکاری افسروں کی ترقیوں سے متعلق بڑا فیصلہ

7 Jun, 2021 | 10:02 AM

Imran Fayyaz

(ملک اشرف)لاہور ہائیکورٹ کاسرکاری افسروں کی ترقیوں سے متعلق بڑا فیصلہ ،او ایس ڈی عرصہ کی بنیاد پر نامکمل اے سی آرز والے سرکاری افسران محکمانہ ترقی کے حقدار قرار  دے دیے گئے۔

تفصیلات کے مطابق  جسٹس شجاعت علی خان نے سید نجف اقبال کی درخواست پر تحریری فیصلہ جاری کر دیا،درخواست گزار کی جانب سے وقار اے شیخ ایڈوکیٹ پیش ہوئے۔ تحریری فیصلہ میں کہا گیا ہے کہ پروموشن پالیسی میں سرکاری ملازم کو او ایس ڈی عرصہ کی کارکردگی رپورٹ پیش کرنے کا پابند نہیں بنایا گیا۔پروموشن پالیسی کے تحت سرکاری ملازم ترقی کیلئے سروس ریکارڈ پیش کرنے کا پابند ہے۔

سرکاری ملازمین کی محکمانہ ترقی کو زیرالتواء رکھنے کیخلاف سپریم کورٹ کا فیصلہ موجود ہے۔تحریری فیصلے میں سپریم کورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ  سرکاری ملازمین از خود بطور او ایس ڈی تعینات نہیں ہوتے۔ او ایس ڈی ملازمین کو تکلیف میں رہنے دینا شائد حکمت عملی کا حصہ ہو۔

تحریری فیصلے میں مزید کہا گیا ہے کہ انصاف کا تقاضا یہی ہے کہ جو جس کا حق ہے وہ اسے دیا جائے۔ محکمانہ ترقی بورڈ آئندہ اجلاس میں درخواستگزار کو ترقی دینے کے معاملے پر فیصلہ کرے۔

وقار اے شیخ ایڈوکیٹ کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ درخواست گزار پی سی ایس آفیسر اور گریڈ اٹھارہ میں ڈائریکٹر پراسکیوشن تعینات ہے۔صوبائی سلیکشن بورڈ نے او ایس ڈی عرصہ کے دوران نامکمل کارکردگی رپورٹس جواز بنا کر ترقی نہیں دی۔ درخواست گزار اپنی تعیناتی کے ایک سال کے دوارن او ایس ڈی رہا، ایک سال کی اے سی آرز نامکمل ہونے کو جواز بنا کر درخواستگزار کو پرموشن کیلئے نظر انداز کردیا گیا۔ او ایس ڈی تعیناتی کے دوران اے سی آر مکمل کروانا درخواست گزار کی ذمہ داری نہیں، درخواست گزار کی جانب سے استدعا کی گئی کہ پروموشن بورڈ کو درخواست گزار کی محکمانہ ترقی کا جائزہ لینے کا حکم دیا جائے۔

مزیدخبریں