(مانیٹرنگ ڈیسک) توانائی بحران پر قابو پانے کیلئے سرکاری عمارتوں کے بعد وزیراعظم ہاؤس اور وزیراعظم آفس کو بھی شمسی توانائی پر منتقل کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
وزیراعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت انرجی ٹاسک فورس کا اہم اجلاس ہوا جس میں ملک میں شمسی توانائی کے منصوبے شروع کرنے کے حوالے سے اقدامات کا جائزہ لیا گیا۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ قومی سولر انرجی پالیسی کا اعلان یکم اگست کو کیا جائے گا تاہم پالیسی کا نفاذ مشترکہ مفادات کونسل کی منظوری سے مشروط ہو گا۔
شہباز شریف کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ وزیرِاعظم ہاؤس اور وزیرِاعظم آفس کو ایک ماہ کے اندر شمسی توانائی پر منتقل کر دیا جائے گا۔
اس موقع پر وزیراعظم کا کہنا تھا کہ عوام کو سستی اور ماحول دوست بجلی کی فراہمی حکومت کی اولین ترجیح ہے، حکومت کی کوشش ہے کہ ملک کو توانائی کے شعبے میں خودکفیل بنائیں۔