ویب ڈیسک : دلیپ کمار نے بہت سی اداکاراؤں کے ساتھ کام کیا لیکن ان کی سب سے مقبول جوڑی مدھوبالا کے ساتھ بنی اور ان کے ساتھ انھیں سچی محبت ہو گئی۔
دلیپ کمار نے اپنی سوانح عمری میں یہ اعتراف کیا ہے کہ وہ مدھوبالا پر فریفتہ تھے ایک فنکار اور ایک محبوبہ دونوں حیثیتوں سے۔ دلیپ کمار نے یہ کہہ کرمدھو بالا کو خراج تحسین پیش کیا مدھوبالا ایک بہت ہی زندہ دل اور پھرتیلی خاتون تھیں جنھیں ان جیسے شرمیلے اور بلاوجہ فکرمند رہنے والے انسان سے بات چیت کرنے میں کوئی دقت پیش نہیں آتی تھی۔
لیکن مدھوبالا کے والد عطامحمد خان کی وجہ سے محبت کی یہ کہانی زیادہ دنوں تک نہیں چل سکی۔ جب نیا دور فلم سے متعلق بی آر چوپڑا کے ساتھ عدالتی معاملہ ہوا تو مدھو بالا کے والد اور دلیپ کمار کے مابین جھگڑا ہوگیا تاہم بعد میں عدالت میں ان کے مابین ایک سمجھوتہ بھی ہو گیا۔ جس میں کہا گیا کہ وہ کبھی ایک دوسرے سے نہیں ملیں گے، بعد ازاں مدھو بالا نے کشور کمار سے شادی کر لی جسے مجبوری کی شادی کا نام دیا گیا
دلیپ صاحب نے مدھوبالاسے کہا کہ آؤ ہم شادی کر لیں۔ اس پر مدھوبالا نے کہا کہ ہم شادی ضرور کریں گے لیکن پہلے آپ میرے والد سے ساری کہیں گے۔ لیکن دلیپ کمار نے ایسا کرنے سے انکار کر دیا۔ یہاں تک کہ انھوں نے یہ بھی کہا کہ گھر میں ہی ان سے گلے مل لیجیے لیکن دلیپ کمار اس پر بھی راضی نہیں ہوئےوہیں سے ان دونوں کا بریک اپ ہو گیا۔ فلم مغل اعظم کی شوٹنگ کے درمیان صورتحال اس حد تک پہنچ گئی کہ دونوں کے مابین بات چیت بھی بند ہو گئی تھی۔ مغل اعظم کا وہ کلاسک رومانٹک منظر اس وقت فلمبند کیا گیا جب مدھوبالا اور دلیپ کمار نے ایک دوسرے کو عوامی سطح پر پہچاننا بھی چھوڑ دیا تھا۔
دلیپ کمار کی سائرہ بانو سے شادی کے بعد جب مدھوبالا بہت بیمار تھیں تو انھوں نے دلیپ کمار کو پیغام بھیجا کہ وہ ان سے ملنا چاہتی ہیں۔جب وہ ان سے ملنے گیا تو وہ بہت کمزور تھیں۔ دلیپ کمار یہ دیکھ کر بہت افسردہ خاطر ہوئے۔ ہمیشہ مسکراتی رہنے والی مدھوبالا کے لبوں پر اس دن بہ دقت تمام ایک پھیکی سی مسکراہٹ آئی۔
دلیپ کمار کی آنکھوں میں دیکھتے ہوئے مدھوبالا نے کہاہمارے شہزادے کو اس کی شہزادی مل گئی ہے میں بہت خوش ہوں۔مدھوبالا 23 فروری سنہ 1969 کو 35 سال کی کم عمری میں وفات پا گئیں۔