( سعدیہ خان ) آل پارٹیز کانفرنس کا معاملہ ن لیگ کی وجہ سے کھٹائی میں پڑ گیا، چیئرمین بلاول بھٹوزرداری 7 روز لاہور میں قیام کے بعد ن لیگ سے مشاورت کئے بغیر کراچی روانہ ہوگئے۔
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹوزرداری پی پی پی کی اے پی سی کی تیاریوں اور پارٹی اجلاسوں کیلئے لاہور آئے۔ پارٹی اجلاس تو ہوگئے مگر اے پی سی کا معاملہ ن لیگ کی وجہ سے کھٹائی میں پڑ گیا۔ بلاول بھٹو زرداری ن لیگ کے جواب کے منتظر رہے مگر جواب نہ آیا۔
شہباز شریف نے ایاز صادق کے ہاتھ بھیجے گئے پیغام کا فون پر بھی جواب نہ دیا۔ ذرائع کے مطابق بلاول بھٹو کو امید تھی کہ شہباز شریف فون پر رابطہ کریں گے مگر شہباز شریف یا کسی بھی ن لیگ کے رہنما کا فون نہ آیا۔ اس پر بلاول بھٹو زرداری ن لیگ سے مشاورت کے بغیر ہی واپس چلے گئے۔
ادھر قائد حزب اختلاف شہبازشریف کو چین کے قونصل جنرل لانگ دینگ بِن کا خط لکھا اور کہا کہ چین کی کمیونسٹ پارٹی کی 99 ویں سالگرہ پر آپ کے تہنیتی خط پر شکریہ ادا کرتا ہوں۔ شہبازشریف چین اور چین کی عوام کے دیرینہ دوست ہیں۔
قونصل جنرل چین کے خط میں شہبازشریف کو کہا گیا ہے کہ آپ کے خیرسگالی کے جذبات پر نیک تمناؤں کا اظہار کرتے ہیں۔ کمیونسٹ پارٹی چین پاکستان کی تمام سیاسی جماعتوں سے تعاون اور روابط کو مضبوط بنانے کی خواہاں ہے۔ اس خاص وقت میں دونوں ممالک کی سیاسی جماعتوں میں روابط اہم ہیں جبکہ شہبازشریف کے ساتھ مل کر تمام شعبہ جات میں چین پاکستان دوستی کو مزید مضبوط اور توانا بنانا چاہتے ہیں اور شہبازشریف کے لئے پرخلوص تمناؤں کا بھی خط میں اظہار کیا گیا۔