(مانیٹرنگ ڈیسک) چین کے شہر ووہان سے جنم لینا والا خطرناک کورونا وائرس دنیا بھر میں تیزی سے پھیل رہا ہے، کورونا وائرس سے اب تک دنیا بھر میں 1 کروڑ 17 لاکھ 44 ہزار 494 سے زائد افراد متاثر ہوچکے ہیں، جبکہ اس سے ہلاکتیں 5 لاکھ 40 ہزار 764 ہو گئیں۔
کورونا وائرس کے دنیا بھر میں 44 لاکھ 63 ہزار 572 مریض ہسپتالوں، قرنطینہ مراکز میں زیرِ علاج اور گھروں میں آئسولیشن میں ہیں، جن میں سے 57 ہزار 885 کی حالت تشویشناک ہے جبکہ 67 لاکھ 40 ہزار 158 مریض صحت یاب ہو چکے ہیں، پاکستان میں بھی کورونا وائرس نے پنجے گاڑ لیے، ملک بھر میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید 50افراد چل بسے جس کے بعد جاں بحق افراد کی تعداد 4762ہوگئی جبکہ کورونا وائرس کے مزید 3344 مریض سامنے آگئے جس کے بعد مجموعی کیسز کی تعداد2 لاکھ 31 ہزار ک818ے قریب پہنچ گئی۔
کورونا وائرس سے متعلق دنیا بھر کے طبی ماہرین اور سائنسدان نئے نئے انکشافات کر رہے ہیں،سینکڑوں سائنسدانوں نے کہا ہے کہ اس بات کے ثبوت موجود ہیں کہ کورونا وائرس فضا کے ذریعے پھیل سکتا ہے اور ہوا میں کورونا وائرس کے باریک ذرات لوگوں کو متاثر کرتے ہیں، ان سائنسدانوں نے عالمی ادارہ صحت(ڈبلیو ایچ او) سے کہا ہے کہ وہ اپنی سفارشات میں تبدیلی لائے۔
میڈیارپورٹس کے مطابق مذکورہ سائنسدانوں نے عالمی ادارہ صحت سے کہا کہ کورونا وائرس کی وبا بنیادی طور پر ایک فرد سے دوسرے فرد کو اس وقت منتقل ہوتی ہے جب اس وائرس سے متاثرہ شخص کے کھانسے، چھینکنے یا بولنے سے اس کے منہ یا ناک سے چھوٹے قطرے نکلتے ہیں، 32 ممالک سے 239 سائنسدانوں نے ایسے ثبوت اکٹھے کیے ہیں جن سے معلوم ہوتا ہے کہ ہوا سے اس وبا کے چھوٹے ذرات لوگوں میں منتقل ہو کر انھیں متاثر کرتے ہیں۔
اس حوالے سے عالمی ادارہ صحت کو لکھے گئے ایک کھلے خط کو یہ محققین اگلے ہفتے ایک سائنسی جریدے میں شائع کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں، جب عالمی ادارہ صحت سے اس پر مؤقف لینے کے لیے رابطہ کیا تو فوری طور پر کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔