طلباء ہراسگی کیلئے بنائی جانیوالی کمیٹی کےسربراہ بارے اہم انکشافات

7 Jul, 2020 | 02:55 PM

M .SAJID .KHAN

(جنید راض)نجی سکولز میں طلباء ہراسگی کا معاملہ ، ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹی لاہور کی بنائی گئی کمیٹی کا سربراہ خود انکوائری زدہ نکلا،پنجاب ٹیچرز یونین نے انکوائرکمیٹی کے ممبران کی تبدیلی کا مطالبہ کردیا۔

تفصیلات کے مطابق طلباء ہراسگی کا معاملہ ،ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹی لاہور کی بنائی گئی کمیٹی کا سربراہ خود انکوائری زدہ نکلا۔ ذرائع کے مطابق غیاث صابر کے خلاف محکمہ انٹی کرپشن گوجرانوالہ اور محکمہ سکولز پنجاب میں کرپشن، اقربا پروری کے الزامات کے تحت انکوائری چل رہی ہیں۔غیاث صابر پردوہزار سترہ ، میں ضلع نارووال میں بطور سی ای او ایجوکیشن تعیناتی سی سی ٹی وی کیمروں اور خاردار تار کی خریداری میں گھپلوں کا الزام ہے ۔
ذرائع کے مطابق غیاث صابر پر بیٹی کو بیسٹ سٹوڈنٹ اور بیسٹ گرلز گائیڈ کا ایوارڈ دلوانے کا بھی الزام ہے۔ پنجاب ٹیچرز یونین کا کہنا ہے کہ گھپلوں، اقربا پروری میں ملوث افسران کو طلباء ہراسگی انکوائری کمیٹی کا سربراہ مقرر کرنا شکوک وشبہات پیدا کرتا ہے۔ یادرہے کہ غیاث صابر گورنمنٹ اسلامیہ ہائی سکول صدر لاہور کینٹ میں پرنسپل تعینات ہیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ دنوں لاہور کے ایک معروف انگلش میڈیم سکول کی طالبات کو کئی سال تک جنسی طور پر ہراساں کیا گیا جبکہ بعض طالبات نے تنگ آ کر سکول ہی چھوڑ دیا تھا۔ ظلم حد سے بڑھ جانے پر طالبات نےاس بارے سکول انتظامیہ کو بتایا،سکول انتظامیہ نے شرمناک حرکت کرنے والے ٹیچر سمیت 4 افراد کو برطرف کردیا تھا۔ طالبات نےملازمین کی جانب سے بھیجے گئےغیراخلاقی پیغامات، ویڈیوز اور تصاویر بھی ثبوت کے طور پر پیش کیے۔غالب مارکیٹ گلبرگ میں واقع معروف انگلش میڈیم سکول میں یہ واقعہ پیش آیا۔

طالبات کوہراساں کرنے کا واقعہ سامنے آنے پر وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے ایکشن لیتے ہوئے واقعہ کی انکوائری کا حکم دے دیا، اس حوالے سے وزیراعلیٰ پنجاب نے  سی سی پی او زولفقار حمید سے رپورٹ طلب کرلی تھی۔ وزیراعلیٰ پنجاب کا کہناتھا کہ  طالبات کو جنسی ہراساں کیے جانے کے واقعات ناقابلِ برداشت ہیں، ذمے دار عناصر کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے۔ ہراساں کی گئی طالبات کو ہر قیمت پر انصاف فراہم کیا جائے گا۔

مزیدخبریں