(حسن علی، قذافی بٹ، شہزاد خان) ٹیکسوں کی بھرمار کیخلاف ملک بھر کی تاجر برادری نے 13 جولائی سے مکمل شٹرڈاؤن ہڑتال کا اعلان کردیا۔
انجمن تاجران نعیم میر گروپ کے عہدیداروں نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ حالیہ بجٹ تاجروں کو زندہ درگور کرنے کے مترادف ہے، لاہور پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے صدر آل پاکستان انجمن تاجران اجمل بلوچ، مرکزی چیئرمین خواجہ شفیق، تاجر رہنما سیکرٹری تاجران پاکستان نعیم میر اور دیگر عہدیداران سمیت دیگر نے کہا کہ حکومت نے بجٹ میں ٹیکسوں کی بوچھاڑ کردی ہے، ایف بی آر کی جانب سے تاجروں کو ہراساں کیا جارہا ہے، وہ ناقابل قبول ہے، تاجر برادری پہلے سے ہی ٹیکسز دے رہی ہے اب نئے ٹیکسز کا نفاذ سمجھ سے بالاتر ہے، ظالمانہ ٹرن اوور ٹیکس کو ختم کیا جائے اور خریداری پر تاجروں سے شناختی کارڈ کی شرط ختم کی جائے۔
انجمن تاجران پاکستان کے بلوچستان سے تاجر عبدالرحیم کاکڑ، کے پی کے سے تاجر رہنما مہر الٰہی، سندھ سے عبدالقیوم قریشی اور دیگر کا کہنا تھا کہ 13 جولائی کو ملک بھر میں تاجر شٹر ڈاون ہڑتال کریں گے، اگر حکومت نے تاجروں کا معاشی قتل ٹیکسز کی صورت میں کرنے کا فیصلہ نہ روکا تو ہڑتال کو مزید بڑھا دیں گے،بے جاٹیکسوں کے خلاف آل پاکستان ٹیکسٹائل پروسیسنگ ملز ایسوسی ایشن، پاکستان سیمنٹ ڈسٹری بیوٹرزایسوسی ایشن کی ہڑتال جاری ہے، اپٹما کی کال پر ہڑتال ساتویں روز بھی جاری رہی، ملیں بند ہونے سے یومیہ اجرت لینے والے ہزاروں مزدور بے روزگار ہوگئے۔
علاوہ ازیں پاکستان سیمنٹ ڈسٹری بیوٹرزایسوسی ایشن کی ہڑتال آٹھویں روزبھی جاری ہے، شہر میں سیمنٹ کی 50 کلو کی بوری 700 روپے کی ہوگئی، ایسوسی ایشن نے کہاہے کہ حالات یہی رہے توآنے والے دنوں میں سیمنٹ مزیدمہنگاہوگا۔
ٹیکسز کی بوچھاڑ کیخلاف اعظم کلاتھ مارکیٹ اور پاکستان کلاتھ مارکیٹ کے تاجروں کا بھی صبر جواب دے گیا، ہزاروں دوکانیں بند ہونے سے بے شمار لوگ بے روزگار ہوگئے، تاجروں نے حکومت کے بجٹ کو مسترد کردیا۔
سٹی 42 سے گفتگو میں تاجروں نے کہاکہ ملوں سے شناختی کارڈ لیکر مال خریدنے کی شرط نے چلتے کاروبارروک دیئے ہیں، حکومت نے ٹیکسز کم نہ کیے تو ہڑتال کا دائرہ کار غیر معینہ مدت کیلئے بڑھا دیا جائے گا۔