ویب ڈیسک : پشاور ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن کی جانب سے وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا (کے پی) علی امین گنڈاپور کو اثاثوں کی تفصیلات کے حوالے سے دوبارہ نوٹس دینے کے خلاف دائر درخواست سماعت کے لیے مقرر کردی ہے اور اس حوالے سے باقاعدہ کاز لسٹ جاری کردی۔
پشاور ہائی کورٹ سے جاری کاز لسٹ کے مطابق درخواست پر سماعت پشاور ہائی کورٹ کے جسٹس ایس ایم عتیق شاہ اور جسٹس فہیم ولی پر مشتمل دو رکنی بینچ کرے گا۔
درخواست میں علی امین گنڈاپور نے چیف الیکشن کمیشن، صوبائی الیکشن کمیشن اور ریجنل الیکشن کمیشن کو فریق بنایا ہے اور مؤقف اختیار کیا ہے کہ الیکشن کمیشن نے گزشتہ سال اپریل میں درخواست گزار کو اثاثوں سے متعلق ایک نوٹس جاری کیا تھا، جس کو پشاور ہائی کورٹ نے معطل کیا تھا اور الیکشن کمیشن کو کارروائی سے روک دیا تھا۔
وزیراعلیٰ کے پی نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن نے 20 نومبر 2024 کو دوبارہ وزیر اثاثوں کی تفصیلات سے متعلق نوٹس جاری کردیا اور ان کے خلاف دوبارہ کارروائی شروع کردی ہے۔
درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ وزیر اعلی نے الیکشن سے قبل اپنے اثاثے گوشواروں سے متعلق تفصیل متعلقہ ریٹرننگ افیسر اور دیگر افسران کو دی تھی جس کے بعد پی کے 113 پر وزیر اعلیٰ کو الیکشن کا اہل قرار دیا گیا تھا۔
مزید کہا گیا ہے کہ کامیابی کے بعد الیکشن کمیشن نے درخواست گزار کا گزیٹڈ اعلامیہ جاری کردیا تھا۔
درخواست میں موقف اپنایا گیا ہے کہ الیکشن ٹربیونلز کے قیام اور اعلامیہ جاری ہونے کے بعد الیکشن کمیشن کے پاس الیکشن کے معاملات سے متعلق کیسز کی سماعت کا اختیار ختم ہو جاتا ہے۔
عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ الیکشن کمیشن کا دوبارہ نوٹس جاری کرنے کا مقصد درخواست گزار کو ہراساں کرنا اور ان کے سر پر تلوار لٹکانا ہے لہٰذا الیکشن کمیشن کا نوٹس معطل کردیا جائے۔