سٹی42: شین جن ممالک میں یورپ کے 2 نئے ملکوں کو بھی شامل کر لیا گیا۔ اب ان دو ملکوں مین بھی پاکستانیوں کا وزٹ وغیرہ کے لئے جانا مزید مشکل ہو گیا۔
سال 2025 کا آغاز ہوتے ہی یورپ کے ہامی سرحدوں کو ضمنی حیثیت دینے والے شین جن ملکوں کی تعداد بڑھ کر 29 ہوگئی ہے۔
یکم جنوری کو یورپ کے 2 ملک رومانیہ اور بلغاریہ بھی سین جن کنٹریز ہو گئے ہیں. رومانیہ اور بلغاریہ دونوں ملک سرد جنگ کے زمانہ میں سوویت یونین کے بلاک کا حصہ تھے اور دونوں ملکوں میں جمہوریت کی شکل مغربی یورپ کے ملکوں سے یکسر مختلف تھی۔ گزشتہ صدی کی آخری دہائی میں سوویت بلاک کے انہدام کے بعد سے باقی مشرقی یورپی ملکوں کی طرح رومانیہ اور بلغاریہ بھی مسلسل جمہوری ارتقا کے عمل سے گزرتے رہے۔ دونوں ملکوں کو شنجن ملکوں کے گروپ مین شامل ہونے کے لئے بہت سی کڑی شرائط پوری کرنا پڑیں جن میں سے چند کا تعلق اپنی سرحدوں کو غیر ملکیوں کے داخلہ کے لئے دیگر شینجن ممالک جیسے ہی معیاروں کے مطابق ڈھالنے سے متعلق تھیں۔ ان شرائط کے اطلاق کے بعد پاکستان اور تارکین وطن کے بڑے پیمانہ پر یورپ جانے کا رجحان رکھنے والے دیگر ممالک کے شہریوں کے لئے رومانیہ اور بلغاریہ پہنچنا بھی اتنا ہی مشکل ہو گیا ہے جتنا دوسرے شین جن ملکوں میں پہنچنا مشکل تھا۔
شین جن یورپی ممالک کا وہ گروپ ہے جس میں سرحدوں کی حیثیت رسمی رہ گئی ہے، بس اس حد تک کہ کوئی جس ملک میں ہے اس ملک کے قوانین کے تابع ہے، شین جن ملکوں کا کوئی شہری کسی بھی ملک میں ویزا کے بنا سفر کر سکتا ہے۔ شین جن ویزا حاصل کرنے والے غیر ملکی بھی کسی ایک ملک میں جانے کے بعد باقی تمام شین جن ملکوں میں مزید کسی ویزا کے بغیر آ جا سکتے ہیں۔
شینجن گروپ میں یہ ممالک شامل ہیں۔
آسٹریا، بیلجیئم، چیک جمہوریہ، ڈنمارک، اسٹونیا، فن لینڈ، فرانس، جرمنی، یونان، ہنگری، آئس لینڈ، اٹلی، لٹویا، لکسمبرگ، لتھوانیا، لیچٹنسٹائن، مالٹا، نیدرلینڈز، ناروے، پولینڈ، پرتگال، سلوواکیہ، سلووینیا، اسپین، سوئیڈن، سوئٹزرلینڈ، موناکو، بلغاریہ اور رومانیہ شامل ہیں۔
ان 29 ممالک میں سے سوئٹزرلینڈ، ناروے، آئس لینڈ اور لیچٹنسٹائن کو چھوڑ کر باقی 25 ممالک یورپی یونین کا حصہ ہیں۔