ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی کا لیاری ایکسپریس وے 7 سال میں بنا، لاہور کا رنگ روڈ 8 ماہ میں بنے گا، محسن نقوی

Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی42: پنجاب کے وزیراعلیٰ محسن نقوی نے کہا ہے کہ بند روڈ منصوبے کی تعمیر کے دوران شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے مگر  یہ اہم سڑک بننے کے بعد باعث راحت ہوگی۔

محسن نقوی نے یہ باتیں ہفتہ کے روز  لاہور میں بند روڈ منصوبے کا دورہ کرنے کے دوران شہریوں کی مشکلات کو دیکھ کر کہیں۔ محسن نقوی نے   کنٹرولڈ ایکسس کوریڈور بند روڈ پراجیکٹ پر اب تک ہونے والے کام کا جائزہ لینے  کے لئے تقریباً 8 کلو میٹر طویل پراجیکٹ کا تفصیلی دورہ کیا ،انہوں نے 2 گھنٹے تک پورے پراجیکٹ پر پیشرفت کا خود تجزیہ کیا۔ 

وزیراعلیٰ محسن نقوی نے انجینئیرز کو ہدایت کی کہ 31 جنوری تک اس منصوبہ بہرصورت مکمل کیاجائے۔ انہوں نے  کہا کہ منصوبے پر کام کی رفتار تیز کرنے کی ضرورت ہے۔
 وزیر اعلی محسن نقوی نے بابو صابو سے سگیاں تک پیکج 2 اورسگیاں سے نیازی چوک تک پیکج ون پر جاری تعمیراتی کاموں کا معائنہ کیا ۔ انہوں نے دونوں کنٹریکٹرز کو مقررہ وقت میں کام مکمل کرنے کے لئے  کام کی رفتارمزید تیز کرنے کی ہدایت  کی۔ انہوں نے مزید ہدایت کی کہ پراجیکٹ کے ساتھ نالے کا ڈیزائن فوری طورپر تیار کیاجائے۔ وزیراعلیٰ نے اطراف کی سڑکو ں کی تعمیر و بحالی کا پلان بھی طلب  کر لیا۔ انہوں نے واضح کیا کہ اس منصوبہ میں اگلے 7روز انتہائی اہم ہیں،کام کی رفتار تیز کی جائے۔ 
وزیراعلیٰ محسن نقوی نے تعمیراتی کام کے دوران ٹریفک کے ایشو حل ک کرنے کے لئے ڈپٹی کمشنر، سی ٹی او اور متعلقہ حکام کو فوری ضروری اقدامات کی ہدایت  جاری کی۔
 دونوں کنٹریکٹرز اور چیف انجینئر ایل ڈی اے نے  وزیر اعلی محسن نقوی کو پراجیکٹ پر ہونے والی پیشرفت کے بارے میں بریفنگ دی  
صوبائی وزراء عامر میر،اظفر علی ناصر، ڈپٹی کمشنر،ایم ڈی واسا،سی ٹی او اور متعلقہ حکام بھی اس موقع پرموجود تھے۔ سی ٹو او لاہور عمارہ، ڈپٹی کمشنر لاہور رافعہ حیدر،  وزیر اوقاف عضفر علی ناصر، صوبائی وزیر عامر میر ایس پی سٹی قازی علی اور دیگر بھی  اس موقع پر وزیرعلیٰ کے ہمراہ  تھے

دورہ کے دوران وزیر اعلیٰ کو منصوبہ کی تازہ ترین صورتحال کے حوالے سے بریفینگ دی گئی۔وزیر اعلیٰ پنجاب نے منصوبہ کے حوالے سے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ  مشکل کام ہے موسم کی شدت بھی ہے مگر بھی کام جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ لیاری ایکسپریس وے پروجیکٹ سات سال میں مکمل ہوا تھا، لاہور میں یہ منصوبہ  آٹھ ماہ کی قلیل مدد میں بن جائے گا۔ اس منصوبے کے بنے کے بعد ٹریفک کی روانی بہتر ہوگی۔ یہ پروجیکٹ 31 جنوری کو  تکمیل کو پہنچ جائے گا۔ ٹریفک کا رش جو پہلے تھا اس میں واضح کمی آئے گی۔ دن رات کام جاری ہے۔ تمام لوگ محنت کرہے ہیں امید کرتے ہیں کہ منصوبہ وقت پر مکمل ہوگا۔

ٹریفک چند روز کیلئے روکنا پڑے گی، محسن نقوی کی صحافیوں سے گفتگو

وزیراعلی پنجاب محسن نقوی نے کنٹرولڈ ایکسس کوریڈور بند روڈ پراجیکٹ کے دورے کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ اس  پراجیکٹ کو  جلد مکمل کرنے کے لئے چند روز کے لئے ٹریفک بندکرنی پڑے گی جس پر پیشگی معذرت خواہ ہوں۔

بند روڈ پراجیکٹ کی وجہ سے شہریوں کو ٹریفک کے مسائل کا سامناہے لیکن یہ پراجیکٹ شہریو ں کے لئے ہی ہے۔سی ٹی او اورڈپٹی کمشنر سمیت دیگر تمام متعلقہ افراد کوشش کررہے ہیں کہ شہریوں کو کم سے کم مسائل کاسامنا ہو۔

محسن نقوی نے صحافیوں کو بتایا کہ  پراجیکٹ کے ایک فیز پر55فیصد اور دوسرے پر 40فیصد کام مکمل ہوچکاہے۔پوری امید ہے کہ 31جنوری تک بند روڈ پراجیکٹ مکمل ہوجائے گا۔ بند روڈ پراجیکٹ مکمل ہونے سے رنگ روڈ مکمل ہوجائے گی۔ بند روڈ پراجیکٹ سے ملتان روڈ منسلک ہوجائے گا اورایک سرکل بن جائے گا۔

محسن نقوی نے بتایا کہ بند روڈ پراجیکٹ مکمل ہونے سے لاہور میں پہلی با ر رنگ روڈ کا سرکل مکمل ہوگا۔

سکولوں میں مزید چھٹیاں؟
سردی کی شدید صورتحال کے پیش نظر سرما کی چھٹیوں میں مزید اضافہ کے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے محسن نقوی نے کہا کہ 9 جنوری تک موسم کی صورتحال کاجائزہ لے رہے ہیں، اس کے بعدتعلیمی اداروں کے حوالے سے فیصلہ کریں۔

پولیس اہلکاروں کے لئے ایک ایک مزید یونیفارم
محسن نقوی نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ  پولیس اہلکارو ں کو ایک ایک یونیفارم مل چکی ہے،دوسری کی کوشش کررہے ہیں۔ امید ہے کہ اگلی حکومت محنت سے کام کرے گی۔

تجاوزات کہٹانے مین ناکامی قبول کر لی
تجاوزات ہٹانے کے حوالے سے سوالات پر محسن نقوی نے تسلیم کیا کہ ان کا تجاوزات ہٹانے کا آپریشن نتیجہ خیز ثابت نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ تجاوزات کے حوالے سے شکست قبول کرتے ہیں، بعض دفعہ شکست ماننا پڑتی ہے۔

صحافیوں کے سوالات کے جواب مین نگراں وزیراعلیٰ نے جنہیں لوگ ان کی کام کی غیر معمولی رفتار کی وجہ سے محسن سپیڈ کہنے لگے ہیں، کہا کہ نگران حکومت کی کارکردگی آخری گھنٹے تک ہی ایسے جاری رہے گی۔