غزہ: غزہ میں اسرائیلی بمباری کے باعث رفح کے علاقے میں ایک اسکول میں پناہ لینے پر مجبور ہونے والے جوڑے کے خاندان نے گھروں کو واپسی کی امیدیں دم توڑنے پر وہیں شادی بھی کرادی۔
غزہ شہر سے تعلق رکھنے والے فلسطینی جوڑے محمد اور یاسمین عبد العل نے اسرائیل کے فضائی حملوں کی وجہ سے غزہ کو چھوڑ کر رفح میں پناہ لے لی تھی۔ 6 جنوری 2024 کو ان دونوں نے رفح میں بے گھر ہونے والے لوگوں کے اسکول میں شادی کر لی۔ رفح، غزہ میں فلسطینی پناہ گزینوں کی مدد کرنے والی اقوام متحدہ کی تنظیم یو این آر ڈبلیو اے UNRWA نے اپنی ایک حالیہ رپورٹ میں کہا ہے کہ 7 اکتوبر کو جنگ شروع ہونے کے بعد سے غزہ کی پٹی میں19 لاکھ افراد بے گھر ہو چکے ہیں، جو کہ اس علاقے کی تخمینہ شدہ آبادی کا بڑا حصہ ہیں۔
سات اکتوبر کے بعد غزہ میں انسانی المیے نے جنم لیا ہے۔ لاکھوں افراد اپنی جانیں بچانے کے لیے گھر اور کاروبار چھوڑ کر پناہ گزین کیمپوں میں رہنے پر مجبور ہیں۔ ان کیمپوں میں جہاں دل سوز مناظر دیکھنے کو ملتے ہیں وہیں امید کی نئی کرنیں بھی جنم لے رہی ہیں۔
رفح کے اسکول میں بنے پناہ گزین کیمپ میں محمد اور یاسمین کی شادی اہل خانہ نے سادگی سے سر انجام دی۔ تقریب کا ایک دل کو چھو لینے والا پہلو یہ تھا کہ مہمانوں نے اسکول کے بلیک بورڈ پر زندگی کی نئی شروعات کرنے والے جوڑے کے لیے پیغامات لکھے۔
غزہ کے اس جوڑے کا کہنا تھا کہ انہوں نے کبھی سوچا تھا نہ تھا کہ شادی ان حالات میں ہوگی لیکن خوشی ہے کہ ہم ایک ہو رہے ہیں۔ ہماری شادی نے یہاں موجود غم زدہ چہروں پر مسکراہٹ بکھیر دی۔
نوجوان فلسطینی جوڑے کی اس شادی کی ویڈیوز کو سوشل میڈیا پر بہت زیادہ پذیرائی مل رہی ہے۔