ویب ڈیسک : وزیر اعلیٰ پنجاب نے یونین کونسلوں کی حد بندی مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یکطرفہ نوٹیفکیشن بدنیتی اور ایک خاص پارٹی کو فائدہ پہنچانے کی مذموم کوشش ہے۔
وزیر اعلیٰ پنجاب پرویز الہٰی کی زیر صدارت مشاورتی اجلاس ہوا۔ جس میں اسپیکر پنجاب اسمبلی سبطین خان، سینئر وزیر اسلم اقبال، صوبائی وزرا راجہ بشارت، محمود الرشید اور رکن قومی اسمبلی بریگیڈیئر(ر) اعجاز شاہ بھی شریک ہوئے۔
اجلاس میں یونین کونسلز کی حد بندیوں کے بارے میں الیکشن کمیشن کے نوٹیفکیشن کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس کے شرکا نے کہا کہ یونین کونسلز کی حد بندی اور الیکشن کمیشن کے یکطرفہ نوٹیفکیشن کو مسترد کرتے ہیں جبکہ یونین کونسلز کی حد بندیوں کا یکطرفہ نوٹیفکیشن قانونی تقاضوں کو پورا نہیں کرتا۔ پنجاب حکومت الیکشن کمیشن کے اس یکطرفہ نوٹیفکیشن کو تسلیم نہیں کرتی۔
وزیر اعلیٰ پنجاب پرویز الہٰی نے کہا کہ الیکشن کمیشن کا یکطرفہ نوٹیفکیشن عوامی رائے کو بلڈوز کرنے کی کوشش ہے اور یونین کونسلز کی حد بندیوں کے حوالے سے مقامی لوگوں اور انتظامیہ کو شامل نہیں کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے یکطرفہ نوٹیفکیشن پر قانونی اور آئینی راستہ اختیار کیا جائے گا جبکہ حکومت پنجاب آئین و قانون کے مطابق اپنا کردار ادا کرے گی۔ بلدیاتی ادارے جمہوریت کی نرسری ہوتے ہیں۔
پرویز الہٰی نے کہا کہ مضبوط عوامی حکومت کے ذریعے ہی مسائل حل ہوتے ہیں اور یکطرفہ نوٹیفکیشن بدنیتی اور ایک خاص پارٹی کو فائدہ پہنچانے کی مذموم کوشش ہے۔ ہم اس یکطرفہ نوٹیفکیشن کے حوالے سے شدید تحفظات رکھتے ہیں۔