محکمہ ہائیر ایجوکیشن کی غفلت، اسسٹنٹ پروفیسرز کی سنیارٹی مسئلہ بن گئی

7 Jan, 2020 | 10:37 AM

Sughra Afzal

 (اکمل سومرو) محکمہ ہائیر ایجوکیشن کی غفلت کے باعث اسسٹنٹ پروفیسرز کی سنیارٹی مسئلہ بن گئی، سرکاری کالجوں میں اسسٹنٹ پروفیسرز کی نشستیں ہونے کے باوجود جولائی 2010ء میں لیکچررز کو ترقیاں نہ دینے کا انکشاف ہوا ہے۔

 سٹی  42کے پاس دستیاب سرکاری دستاویزات کے مطابق 26 اکتوبر 2010ءتک کالجوں میں اسسٹنٹ پروفیسرز کی 241 نشستیں خالی تھیں، ترقی کیلئے مطلوبہ اہلیت اور نشستوں کی دستیابی کے باوجود لیکچررز ترقیوں سے محروم رکھے گئے، محکمہ کی جانب سے 1995ء میں بھرتی ہونے والے لیکچررز سے صرف 15 لیکچرر کو جولائی 2010ء میں اسسٹنٹ پروفیسر کے عہدوں پر ترقیاں دی گئیں جبکہ ڈی پی آئی کالجز نے مئی 2010ء میں لیکچررز کی ترقیوں کے لیے سنیارٹی نمبر 1750 تک پرموشن کیسز بھی فائنل کر لیے تھے۔

 محکمہ نے لیکچررز کو ترقیاں دینے کی بجائے 28 دسمبر 2010ء میں پنجاب پبلک سروس کمیشن کے ذریعے سے اسسٹنٹ پروفیسرز کی ڈائریکٹ بھرتیاں کر لیں تھیں، لیکچررز کو نشستوں کی دستیابی کے باوجود ترقیاں نہ ملنے پر اسسٹنٹ پروفیسرز کی سنیارٹی کا تنازع پیدا ہوا۔

ذرائع نے بتایا ہے کہ سیکرٹری ہائیر ایجوکیشن 9 جنوری تک اسسٹنٹ پروفیسرز کی سنیارٹی کو حتمی شکل دیں گے۔

واضح رہے کہ ڈائریکٹ بھرتی ہونے والے اسسٹنٹ پروفیسرز اور پرموشن حاصل کرنے والے اسسٹنٹ پروفیسرز کی سنیارٹی فہرستیں التواء کا شکار ہیں جبکہ سیکرٹری ریگولیشن نے اپنے مراسلے میں ڈائریکٹ بھرتی ہونے والے اساتذہ کو سینئر قرار دے رکھا ہے

مزیدخبریں