(زبیر اعوان):سردی کے آتے ہی گیس کو بریک لگ گئی۔ ایل پی جی کی قیمتوں کا گراف بلند ہوا تو شہری لکڑی خریدنے بھاگے۔ لکڑی فروشوں نے بھی شہریوں کا رش دیکھ کر لکڑی کے دام بے لگام کر ڈالے۔
ایک عام شہری نے ایل پی جی کی قیمتیں بڑھنے سے لکڑی فروش کا رخ کر لیا، گیس نے ایک بار پھر سے لکڑی جلانے پر مجبور کر ڈالا ہے۔ ٹال پر ذرا سا گاہکوں کا رش جو بڑھا تو لکڑی فروش نے لکڑی کے دام بے لگام کر ڈالے۔ ابھی پچھلے سال تو یہی لکڑی پانچ سو روپے من کے حساب سے بیچی جا رہی تھی مگر اس سال دو سے تین سو کے اضافے کے ساتھ کہیں سات تو کہیں آٹھ سو بیچی جا رہی ہے۔گاہک آتے اور پیسے ملتے دیکھ کر دکاندار کی بھی بتیسی اندر جانے کا نام نہیں لے رہی۔ خوشی سے پھولا نہیں سما رہا۔لکڑی کی قیمتوں میں جس تیزی سے اضافہ ہوا ہے لگتا یہ ہے آنے والے سالوں میں یہ بھی سونے کے مول بیچی جاے گی۔