ویب ڈیسک: اتوار اور پیر کی درمیانی شب ترکیہ اور شام سمیت پورے خطے میں 7.8 شدت کا زلزلہ آیا ہے جس کے نتیجے میں ہزاروں افراد لقمۂ اجل بن گئے جبکہ ہزاروں عمارتیں ملبے کے ڈھیر میں تبدیل ہو گئیں۔
ترکیہ میں ریسکیو ٹیموں نے 2 بچوں اور ایک خاتون کو زلزلے سے منہدم ہونے والی رہائشی عمارتوں کے ملبے سے زندہ نکال لیا۔امدادی کارکن زلزلے سے جانی نقصان کم سے کم رکھنے کے لیے کٹھن حالات سے مقابلہ کر رہے ہیں جو رات بھر ملبے میں پھنسے لوگوں تک پہنچنے کی کوششیں کرتے رہے۔
Two children have been pulled out from under the rubble of a collapsed building in Kahramanmaras after a powerful earthquake shook southern Turkey.https://t.co/5dUCg7uxx3 pic.twitter.com/aMRNosUcoc
— Sky News (@SkyNews) February 6, 2023
ترک شہر قاہرمان ماراش اور دیارِ بکر میں امدادی کارکنوں نے ملبے سے 2 بچوں کو زندہ نکال لیا ۔ترک نشریاتی ادارے کے مطابق ایک خاتون کو غازیانتپ میں اس وقت زندہ نکال لیا گیا جب ایک ریسکیو کتے نے ان کا پتہ لگایا۔ترک ڈیزازسٹر ایجنسی نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ سرچ اور ریسکیو ٹیموں کی گاڑیوں کو راستہ دینے کے لیے سڑکوں سے دور رہیں۔
دوسری جانب ترک ہلالِ احمر نے رضاکاروں کو گاڑیوں میں متاثرہ علاقوں تک نہ جانے کی ہدایت کی ہے۔ترک ہلالِ احمر نے کہا ہے کہ گاڑیاں زلزلے سے متاثرہ علاقوں میں سڑکوں پر 50 میٹر گہری کھائی میں گری ہیں اور سڑکوں پر برف بھی ہے اس لیے محتاط رہیں اور ان علاقوں میں خود سے گاڑیوں میں نہ جائیں۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق چین زلزلے سے نمٹنے کے لیے ترکیہ کو 6 ملین ڈالرز کی ہنگامی امداد دے گا۔چین کا ریڈ کراس ترکیہ اور شام کو 2،2 لاکھ ڈالرز کی ہنگامی امداد دے گا۔ترکیہ اور شام میں 7.8 شدت کے زلزلے کے بعد سے مختلف ملکوں کی جانب سے امداد اور ریسکیو کی کوششوں میں تعاون جاری ہے۔