ویب ڈیسک: بچے کوگود لینے سے متعلق فتوی جاری کرنے پر بھارت میں دارالعلوم دیوبند کی ویب سائٹ بند کرنے کا حکم جاری کردیا گیا ۔
دارالعلوم پر لوگوں کو گمراہ کرنے کا الزام لگایا گیا ہے ۔ بھارت کے نیشنل کمیشن فار پروٹیکشن آف چائلڈ رائٹس نے ایک فتوی کا نوٹس لیتے ہوئے کہا ہے کہ عوام کو گمراہ کیا جارہا ہے۔کمیشن کی شکایت پر سہارنپور کے ڈی ایم اکھلیش سنگھ نے دارالعلوم دیوبند کو حکم جاری کیا ہے کہ وہ بچوں کے حقوق کی خلاف ورزی کرنے والے غیر قانونی فتوی کی تحقیقات مکمل ہونے تک اپنی ویب سائٹ کو بند کر دے۔
دارالعلوم دیوبند کی طرف سے جاری کردہ فتویٰ میں کہا گیا ہے کہ گود لیے گئے بچے کو حقیقی بچے کے برابر حقوق نہیں مل سکتے۔ فتویٰ میں دارالعلوم دیوبند نے کہا ہے کہ بچے کو گود لینا ناجائز نہیں ہےلیکن محض بچہ گود لینے سے اس پر اصل بچے کا قانون لاگو نہیں ہوگا۔ گود لینے والے بچے کو جائیداد میں کوئی حصہ نہیں ملے گا اور بچہ کسی صورت وارث نہیں ہوگا۔
ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کی طرف سےنوٹس پر دارالعلوم دیوبند کے ترجمان عثمانی اشرف نے کہا ہےکہ اسلامی شریعت کے مطابق ہی فتویٰ جاری کیاجاتاہے اور یہ فتاوی ایک نصیحت ہیں۔ فتاویٰ کے متعلق کئی معاملوں میں بھارتی سپریم کورٹ نے بھی رجوع کیا تھا جس پر فتاوی جاری کئے گئے تھے۔