ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

مینار پاکستان واقعہ: ریمبو کی درخواست ضمانت منظور، رہا کرنے کا حکم

Ayesha Akram / Rambo case
کیپشن: Ayesha Akram / Rambo
سورس: Twitter
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ملک اشرف:لاہور ہائیکورٹ نے خاتون کو بلیک میل اور دست درازی کرنیوالے ملزموں کی ضمانتیں منظور کرلیں، عدالت نے ملزم عامرعرف ریمبو سمیت دیگرکو ایک، ایک لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کروانے کا حکم دیا ہے۔

جسٹس شہرام سرور چودھری نے ملزم عامر سہیل عرف ریمبو سمیت دیگرکی ضمانتوں پر رہائی کی درخواستوں کی سماعت کی، وکیل صفائی کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ گریٹر اقبال پارک واقعہ کے مقدمہ میں وہ نامزد نہیں تھے، ترمیمی بیان کے ذریعے انہیں ملوث کیا گیا، متاثرہ خاتون عائشہ اکرم کے الزام کے بعد گرفتار کیا گیا۔

پولیس نے تفتیش مکمل کر کے جیل بھجوا رکھا ہے، مزید تفتیش کیلئے پولیس کو درکار نہیں ہیں، خاتون کو بلیک میل کرنے کا الزام بے بنیاد ہے، کیس کے حتمی فیصلے تک جیل میں قید نہیں رکھا جا سکتا، استدعا ہے کہ عدالت ملزموں کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دے،سرکاری وکیل نے درخواست ضمانت کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ ملزمان پولیس تفتیش میں قصور وار ہیں، ضمانت کے حق دار نہیں ہیں۔

لاہور ہائیکورٹ نے وکلا کے دلائل کے بعد ٹک ٹاکر خاتون کو بلیک میل کرنیوالے ملزم عامر سہیل عرف ریمبو اور گریٹر اقبال پارک میں دست درازی کرنے والے ملزموں کی ضمانتیں منظور کرلیں۔ ساجد ، محمد حسین اور محمد بلال کی ضمانتیں منظور کی گئی ہیں۔

یادرہے گریٹر اقبال پارک میں مینار پاکستان کے نیچے 14 اگست کو ہراسانی کا نشانہ بننے والی خاتون ٹک ٹاکر عائشہ اکرم نے ساتھی ٹک ٹاکر ریمبو پر سنگین الزمات عائد کیے  تھےجس کے بعد پولیس نے ریمبو کو  گرفتار کر لیا تھا۔ عائشہ اکرم نے ریمبو سمیت 12 افراد کے خلاف تحریری بیان میں گریٹر اقبال پارک لے جانے کی منصوبہ بندی اور دیگر ساتھیوں کےساتھ مل کر پہلے دست درازی کرانے کی ذمہ داری بھی ریمبو پر ڈال تھی۔
 انہوں نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ ریمبو نے اپنے ساتھیوں کے ہمراہ  انکی نازیبا ویڈیوز بنا رکھی ہیں اور ان ویڈیوز کی وجہ سے ریمبو  بلیک میل کرکے 10 لاکھ روپے لے چکا ہے وہ اپنی تنخواہ میں سے آدھے پیسے ریمبو کو دیتی تھیں۔
 گریٹر اقبال پارک میں 14اگست 2021 یوم آزادی کے موقع پر خاتون ٹک ٹاکر کو سینکڑوں افراد کی جانب سے ہراساں کیےجانے، کپڑے پھاڑنے اور زدوکوب کرنے کا واقعہ پیش آیا تھا۔اس واقعے کے بعد پولیس نے 300 سے زیادہ افراد کو جیو فینسنگ کی مدد سے حراست میں لیا تھا۔

Malik Sultan Awan

Content Writer