ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ہسپتال ملازمین نے لڑکی کو زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا

ہسپتال ملازمین نے لڑکی کو زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(سٹی42)معاشرے میں زیادتی کے واقعات میں کمی کی بجائے مزید اضافہ ہوگیا، آئے روز حوا کی بیٹی کی آبروریزی کی جارہی ہے اور بدترین تشدد کا نشانہ بنایا جارہا ہے، ستم ظریفی یہ کہ بااثر ملزمان کو پولیس بھی پکڑنے سے کتراتی ہے، ایک ایسا ہی واقعہ پنجاب کے شہر لودھراں کے ڈی ایچ کیو میں پیش آیا۔

تفصیلات کے مطابق  لرزہ خیزوارداتوں کا ہونا معمول بن چکا ہے، پولیس عوامی تحفظ کے لئے موثر اقدامات کرتو رہی مگر ان میں چھپی کالی بھیڑیں ملزموں کی پست پناہی میں لگی ہیں جس کی وجہ سے معاشرے میں زیادتی، چوری، ڈکیتی، رہزانی اور جنسی ہراساں جیسے جرائم میں کمی کی بجائے مزید اضافہ ہورہا ہے۔

پنجاب کے شہر لودھراں میں ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرہسپتال کے دوملازمین نے لڑکی کو اپنی درندگی کا نشانہ بناڈالا،ایک ملزم نے لڑکی کو نوکری کا جھانسہ دے کر 20 ہزار روپے ماہانہ تنخواہ دینے کی پیش کش کی تھی،ملزم نےساتھی کے ساتھ مل کر لڑکی کو جنسی ہوس کا نشانہ بنایا،میڈیکل میں زیادتی ثابت ہوگئی۔گرفتار سے ملزمان نے عبوری ضمانت کرالی ہے۔

دوسری جانب پنجاب کے آئی جی انعام غنی نے لودھراں کے ہسپتال ملازمین کی لڑکی سے مبینہ زیادتی کے واقعے کا نوٹس لے لیا،آئی جی پنجاب انعام غنی نے لودھراں کے واقعے پر آر پی او ملتان سے رپورٹ طلب کر لی ہے۔ اس ضمن میں آئی جی پنجاب انعام غنی نے ہدایت کی ہے کہ متاثرہ لڑکی کو انصاف کی فراہمی ترجیحی بنیادوں پر یقینی بنائی جائے۔

واضح رہے گزشتہ دنوں لاہور میں مزنگ کے علاقے میں 20 سالہ لڑکی کے ساتھ مبینہ اجتماعی زیادتی ہوئی، پولیس نے دو نامزد ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کیاتھاجن میں ملزم احسان اور حسن شامل ہیں۔ متاثرہ لڑکی نے الزام لگایا کہ گھر والوں کی غیر موجودگی میں محلے کے لڑکوں نے زیادتی کی ، ملزمان کسی تیسرے شخص کی فون کال آنے پر فرار ہوئے۔ پولیس نے بتایا کہ معاملے کی تفتیش جاری ہے ، جلد ملزمان گرفتار ہوں گے۔

M .SAJID .KHAN

Content Writer